پولیس کا ڈاکوؤں سے 12 روز تک مقابلہ، چوری شدہ 100 بھینسیں برآمد کرلیں

مظفرگڑھ، راجن پور اور رحیم یار خان پولیس نے کئی روز تک کسی شخص کو دریا عبور کرنے کی اجازت نہیں دی

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 19 جولائی 2025 12:28

پولیس کا ڈاکوؤں سے 12 روز تک مقابلہ، چوری شدہ 100 بھینسیں برآمد کرلیں
مظفرگڑھ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 جولائی 2025ء ) صوبہ پنجاب کے علاقہ مظفر گڑھ میں پولیس نے ڈاکوؤں سے 12 روز تک مقابلے کے بعد چوری شدہ 100 بھینسیں برآمد کرلیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے ضلع مظفر گڑھ کی تحصیل علی پور کے دریائی علاقے لٹی کا محاصرہ کیا، اس دوران مظفرگڑھ، راجن پور اور رحیم یار خان پولیس کی جانب سے کسی شہری کو دریا عبور کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، پولیس نے چیک پوسٹیں قائم کرنے کے بعد علاقے میں گشت کیا، اس دوران فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا، آپریشن کے نتیجے میں ہتھیار ڈالنے والے ملزمان کا دعویٰ ہے کہ وہ 130 مویشی لے کر گئے تھے لیکن صرف 100 کو دریا پار کرا سکے، باقی مویشی دریا میں ہی چھوڑ دیئے گئے، بازیابی کے بعد مویشی اصل مالکان کے حوالے کر دیئے گئے۔

ڈی پی او مظفر گڑھ ڈاکٹر رضوان احمد خان نے بتایا کہ بوسان گینگ کے 5 ارکان نے ہتھیار ڈالتے ہوئے چوری شدہ 100 مویشی بھی واپس کر دیئے، مقامی سیاستدانوں خاص طور پر رکن قومی اسمبلی عامر طلال گوپانگ نے گینگ کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرنے میں اہم کردار ادا کیا تاہم کچھ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ ڈاکوؤں کے گینگ موضع لٹی سے 260 مویشی اسلحہ کے زور پر لے گئے تھے جن کی مالیت 32 کروڑ 40 لاکھ روپے بتائی گئی، کنڈائی پولیس نے محمد حسین کی شکایت پر 20 نامزد اور 10 نامعلوم افراد کے خلاف دفعہ 395 کے تحت مقدمہ درج کیا، ایف آئی آر کے متن میں متاثرہ شخص نے بتایا کہ 7 جولائی کو فیاض بوسان کی قیادت میں 30 مسلح افراد نے مویشی فارم پر حملہ کیا، میرے بھائی اور فارم ورکرز کو یرغمال بناکر باندھ دیا، جس کے بعد ڈاکو 144 بھینسیں، 30 بچھڑے اور 26 گائے لے کر فرار ہو گئے اور جاتے ہوئے موبائل فونز و نقدی بھی ساتھ لے گئے۔