ملک میں صدارتی نظام ہو تو بانی پی ٹی آئی کلین سویپ کرجائیں گے

یہ درست بات ہے کہ موجودہ نظام ہم سے درست نہیں ہورہا، بانی پی ٹی آئی صدارتی نظام کے حق میں ہیں، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 2 ستمبر 2025 21:31

ملک میں صدارتی نظام ہو تو بانی پی ٹی آئی کلین سویپ کرجائیں گے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 02 ستمبر 2025ء ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ صدارتی نظام ہو تو بانی پی ٹی آئی کلین سویپ کرجائیں گے، یہ درست بات ہے کہ موجودہ نظام ہم سے درست نہیں ہورہا، بانی پی ٹی آئی صدارتی نظام کے حق میں ہیں۔انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج تک فوج نے کسی کی پوسٹنگ ٹرانسفر کی سفارش نہیں کی، ماضی کے واقعات سے فوج اور بانی پی ٹی آئی کے درمیان اعتماد کا فقدان ہے،میں نے ڈائیلاگ کا آغاز کیا مگر پھر ختم ہوگئے۔

ایک وقت آئے گا جب سب کو احساس ہوگاکہ ملک کیلئے بیٹھ کر بات کریں، معافی وہ مانگتا ہے جو غلط کام کرے۔ سوال یہ ہے کہ رانا ثناء اللہ کے گھر تک لوگ کیسے پہنچے؟فوج کے اداروں کے گیٹ کیسے ٹوٹ گئے؟کوئی آنسو گیس کا شیل کیوں نہیں چلا؟معافی اسٹیبلشمنٹ مانگے جنہوں نے ہمارا مینڈیٹ چوری کیااور ہم پر جھوٹے پرچے دیئے۔

(جاری ہے)

انا اور معافی کی بات سے باہر نکلیں ، جو ہوا ختم کریں اور آگے بڑھیں، ہماری پالیسی ہے کہ پاکستان کا ہرادارہ اپنی حدود میں کام کرے۔

حکومت میں لانا اور ہٹانا جنہوں نے وطیرہ بنایا ہوا ان کا کام نہیں ۔اگر 2018میں کچھ ہوا تو وہ بھی غلط ہوا تھا، کبھی آپ کو آگے رکھ کر ایکشن کیا جاتا ہے اور کبھی ہمیں آگے رکھ کر ایکشن کیا جاتا ہے۔ چارٹرڈ آف ڈیموکریسی پر بانی پی ٹی آئی نے ہمیں دیگر سیاسی جماعتوں سے بات کرنے کو کہا ہے، دیگر جماعتیں کمیشن بنانے پر راضی نہیں ہوئیں تو بات آگے نہیں بڑھی۔

یہ ملاقاتیں کروا نہیں رہے میری بانی سے دو اپریل کے بعد سے ملاقات نہیں ہوئی۔ملاقات ہوئی تو بانی پی ٹی آئی سے کہوں گا دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ ایک بار بیٹھ جانا چاہیئے، بانی سمجھتے ہیں کہ یہ چور ڈاکو ہیں ان کے ساتھ نہیں بیٹھنا، میں سمجھتا ہوں کہ ایک بات بیٹھ جائیں تو ہوسکتا ہے ان کو بھی ہدایت مل جائے، پہلے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات میں جو آفرز تھیں وہ بتا نہیں سکتا، جو بھی پیغام ہوتا تھا دونوں اطراف پہنچاتا رہا ہوں، مولانا فضل الرحمان کی اب کوئی حیثیت نہیں بچی۔

کچھ بے وقوف مولانا کے دربار پر حاضریاں لگا رہے تھے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی اب شرط ہوتی ہے کہ حکومت میں مولانا نہ ہوں، جب مولانا حکومت میں ہوں تو وہ بلیک میل کرکے باتیں منواتے ہیں۔ بانی جانتے ہیں حکومت کون چلا اسی لئے وہ کہتے کہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنی چاہیئے۔ فیصل کریم کنڈی کی کوئی حیثیت نہیں وہ آج بھی پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات ہیں، ان کو کئی بار بیانات دینے سے روکا لیکن وہ رکتے نہیں۔

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، حکومت نے کہا کہ دو سال کیلئے میرے صوبے کا بے نظیر انکم سپورٹ کا بجٹ مجھے دیں۔ ہم اپنے لوگوں کو پانچ پانچ لاکھ سے کاروبار شروع کرکے دیں گے۔ علی امین نے کہا کہ سندھ کے سیاستدان اپنی سیاست سے مجبور ہیں، بانی پی ٹی آئی صدارتی نظام کے حق میں ہیں، صدارتی نظام ہو تو بانی پی ٹی آئی کلین سویپ کرجائیں گے، یہ درست بات ہے کہ موجودہ نظام ہم سے درست نہیں ہورہا۔