ترکیہ میں پاکستانی آموں کا جادو: انقرہ میں منگو فیسٹیول کا شاندار انعقاد

ہفتہ 19 جولائی 2025 20:12

ترکیہ میں پاکستانی آموں کا جادو: انقرہ میں منگو فیسٹیول کا شاندار ..
انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2025ء)انقرہ میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے ’’پاکستانی مینگو فیسٹیول‘‘کا انعقاد کیا گیا، جس میں مہمانوں کو پاکستان کے لذیذ، خوشبودار اور دنیا بھر میں مشہور آموں کا ذائقہ چکھنے کا موقع ملا۔تقریب کے آغاز میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جٴْنید نے اپنے استقبالیہ کلمات میں آم کو ’’پھلوں کا بادشاہ‘‘قرار دیتے ہوئے پاکستان کی زرعی شان کا مظہر قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں آم پیدا کرنے والے صفِ اول کے ممالک میں شامل ہے، جہاں 100 سے زائد اعلیٰ اقسام کے آم پیدا ہوتے ہیں جن میں سندھڑی، انور رٹول، لنگڑا، ملدہ، دوسہری، فجری اور خاص طور پر چونسہ شامل ہیں۔ سفیر نے پاکستانی کسانوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی محنت اور لگن نے پاکستان کی زرخیز زمینوں کو ایسے نایاب ذائقوں کا گہوارہ بنایا ہے۔

(جاری ہے)

سفیر نے ترکیہ میں ذائقہ شناس عوام کے ذوق کی تعریف کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں پاکستان سے ترکیہ کو آموں کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔انقرہ کے گورنرواسپ شاہین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی آموں کے غیر معمولی ذائقے اور معیار کو سراہا۔ انہوں نے پاکستان اور ترکیہ کے تاریخی برادرانہ تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ثقافتی اور معاشی روابط دونوں ممالک کو مزید قریب لا رہے ہیں۔

فیسٹیول میں مہمانوں نے پاکستان کے مشہور چونسہ آم کا تازہ ذائقہ چکھا اور آم سے تیار کردہ مختلف لذیذ اشیاء سے لطف اٹھایا جن میں آم کا شیک، مینگو اسموتھی، مینگو پڈنگ، آم کا رس، مینگو آئس کریم شامل تھے۔ ساتھ ہی آم کی چٹنی، آم کی اچار، آم والا چکن کری، آم کا سلاد اور مکئی کی روٹی کے ساتھ روایتی ساگ بھی مہمانوں کی توجہ کا مرکز بنے۔

تقریب میں ترکیہ کے اعلیٰ حکام اور معزز مہمانوں نے شرکت کی جن میں رکنِ پارلیمنٹ برہان کایا تٴْرک، ڈی جی سیسریک محترمہ زہرہ زمرت سلچک، گورنر واسپ شاہین، ترک وزارتِ خارجہ کے ڈی جی چِہاد ارگنائے، سفارتی نمائندے، کاروباری شخصیات، معروف تجارتی ادارے جیسے TUGIDER (ترک فوڈ امپورٹرز ایسوسی ایشن)، TUROB (ترک ہوٹل ایسوسی ایشن)، بڑی ریٹیل چینز اور میڈیا کے نمائندگان شامل تھے۔یہ شاندار فیسٹیول نہ صرف پاکستانی آموں کی لذت سے بھرپور تشہیر کا ذریعہ بنا بلکہ پاکستان اور ترکیہ کے مضبوط تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا باعث بھی ثابت ہوا۔