
ؒخضدار بلوچستان کا ایک اہم شہر، جہاں صحت کے شعبے کی بدحالی نے دیہی علاقوں کے سینکڑوں مریضوں کو شدید مشکلات سے دوچار
ہفتہ 19 جولائی 2025 21:30
(جاری ہے)
ہسپتال میں نہ ادویات کی سہولت اور مہ ماہر ڈاکٹرز کی خدمات میسر ہیں۔
مریضوں کے مطابق، ہسپتال میں اکثر اوقات ادویات کی قلت رہتی ہے، ایمرجنسی وارڈ ناکارہ حالت میں ہے، اور بنیادی تشخیصی سہولیات جیسے ایکسرے، الٹراسانڈ، اور لیبارٹری ٹیسٹ تک میسر نہیں۔ایک مقامی مریض، نے بتایا کہ "ہم ٹیچنگ ہسپتال علاج کے لیئے آتے ہیں، لیکن یہاں ڈاکٹرز موجود نہیں ہوتے، اور اگر ہوتے بھی ہیں تو وہ ہمیں نجی ہسپتالوں یا کوئٹہ جانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ غریب آدمی کہاں جائی" ہسپتال کے عملے کی کمی اور انتظامی بدعنوانیوں نے بھی اس ادارے کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ دوسری جانب، خضدار میں نجی ہسپتالوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، جو جدید آلات اور ماہر ڈاکٹرز سے لیس ہیں۔ لیکن ان ہسپتالوں کی فیسیں اتنی زیادہ ہیں کہ عام آدمی کے لیئے علاج کروانا ناممکن ہے۔ ایک نجی ہسپتال کے ڈاکٹر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ "ہمارے ہسپتال میں علاج کے اخراجات زیادہ ہیں کیونکہ ہم جدید ٹیکنالوجی اور ماہر ڈاکٹرز کی خدمات فراہم کرتے ہیں، لیکن یہ سچ ہے کہ یہ سہولیات صرف امیروں کے لیئے ہیں۔"دیہی علاقوں سے آنے والے مریض، جو پہلے ہی مالی مشکلات کا شکار ہیں، نجی ہسپتالوں کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔ نتیجتا، وہ یا تو بیماری کے ساتھ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں یا پھر قرض لے کر علاج کرواتے ہیں، جو ان کے لیئے مزید معاشی بوجھ کا باعث بنتا ہے۔.خضدار کے دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والے مریضوں کے لیے یہ صورتحال انتہائی تکلیف دہ ہے۔ ان علاقوں میں بنیادی صحت کے مراکز (بی ایچ یوز) بھی ناکافی ہیں، اور مریضوں کو معمولی بیماریوں کے علاج کے لیے بھی شہر کا رخ کرنا پڑتا ہے۔ لیکن خضدار ٹیچنگ ہسپتال کی خراب حالت کی وجہ سے انہیں یا تو نجی ہسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے یا پھر کوئٹہ جیسے بڑے شہروں کا سفر کرنا پڑتا ہے، جو وقت اور پیسے دونوں کے ضیاع کا باعث ہے۔ ایک دیہی مریضہ نے اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے کہا: "میں اپنے بیٹے کو ہسپتال لے کر آئی، لیکن یہاں نہ ڈاکٹر تھا نہ ادویات۔ نجی ہسپتال نے پچاس ہزار روپے کا خرچہ بتایا، جو میرے بس کی بات نہیں۔ ہمارے جیسے غریبوں کا کوئی پرسانِ حال نہیں۔"صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ خضدار جیسے پسماندہ علاقوں میں صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ ہسپتال میں ماہر ڈاکٹرز کی تعیناتی، جدید طبی آلات کی فراہمی، اور ادویات کی مستقل دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔ اس کے علاوہ، دیہی علاقوں میں بنیادی صحت کے مراکز کو فعال کرنے سے بھی مریضوں پر بوجھ کم ہو سکتا ہے۔ جبکہ پرائیویٹ اسپتالوں میں ڈاکٹرز کی فیسیں آسمان سے باتیں کررہے ہیں ۔ غریب عوام ڈاکٹروں کی مہنگی فیسیں دینے سے قاصر نظر آتے ہیںمزید قومی خبریں
-
داتا علی ہجویریؒ کی زندگی اہلِ ایمان کیلئے مینارہ نور ہے‘ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی
-
72 فیصد کمپنیاں سائبرسکیورٹی کے لیے ملٹی وینڈر سسٹم پر انحصار کرتی ہیں،تحقیق
-
چینی ٹیکسٹائل گروپ کیلئے اسلام آباد میں خصوصی اقتصادی زون کا افتتاح
-
گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا بونیر میں بڑے پیمانے پر ہونیوالی اموات پر دلی رنج و غم کا اظہار
-
پاکستان نام نہاد " گریٹراسرائیل " کے ایجنڈے کے حوالے سے اسرائیلی بیانات کی مذمت کرتا ہے اورانہیں مسترد کرتا ہے، ترجمان دفترخارجہ
-
کراچی،ڈیفنس میں دو کم سن بچوں کو بے دردی سے قتل کرنے والی ماں کے دل دہلا دینے والے انکشافات
-
قصور ،پتنگ بازی سے شہری کو زخمی کرنیوالے 02 ملزمان سمیت 03 گرفتار،پولیس ترجمان قصور
-
ترقیاتی منصوبوں کی ٹائم لائن، تعمیراتی معیار کو ہر صورت مد نظر رکھا جائے‘مریم نواز شریف
-
موڈیز کی ریٹنگ اپ گریڈ سے پاکستان کی معیشت پر عالمی اعتماد میں اضافہ
-
وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کمشنر ہزارہ اور ڈی سی بٹگرام سے ٹیلیفونک رابطہ
-
دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
-
ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت سالانہ بہا ئوکے 10فیصد سے کم رہ گئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.