چینی بحران نے دوبارہ سر اٹھا لیا،نئی سرکاری قیمت پر اختلاف پر سپلائی بند کردی گئی

اتوار 20 جولائی 2025 20:20

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2025ء)چینی بحران نے دوبارہ سر اٹھا لیا، نئی سرکاری قیمت پر اختلاف پر سپلائی بند کردی گئی۔میڈیارپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کی طرف سے چینی کی ایکس شوگر ملز 165روپے کلو قیمت اور پرچون 173روپے کلو قیمت مقرر ہونے پر شوگر ڈیلرز، بروکرز، کریانہ مرچنٹس کے ملز سے اختلافات پیدا ہوگئے ،ڈیلرز بروکرز کریانہ مرچنٹس نے کہاہے کہ شوگر ملز چینی165روپے سرکاری قیمت کے بجائے 176روپے کلو چینی فراہم کرتی ہیں لہٰذا جب تک 165روپے کلو چینی شوگر ملز نہیں دیں گی چینی کی ملز سے فروخت اور پنجاب میں سپلائی بند رہے گی۔

گزشتہ 4روز سے شوگر ملز سے چینی کا حصول بند ہوگیا ہے۔کریانہ مرچنٹس ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ وہ 176روپے چینی خرید کر 173روپے کلو فروخت نہیں کر سکتے، 165 روپے ایکس ملز قیمت پر پرچون منافع صرف8روپے رکھا گیا ہے جو بہت کم ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ایک کلو چینی پر ہمارا خرچہ ٹرانسپورٹیشن لوڈنگ ان لوڈنگ شاپنگ بیگ اور پیکنگ خرچہ10روپے ہے، اس لیے سرکاری جو مرضی قیمت ہو پرچون منافع 12روپے فی کلو مقرر کیا جائے۔کریانہ مرچنٹس ایسوسی ایشن نے کہاکہ دوسری صورت میں جو چینی اسٹاک موجود ہے، وہ تین سے چار دن میں ختم کر کے صوبہ بھر میں چینی فروخت مکمل بند کر دی جائے گی۔راولپنڈی صدر ایسوسی ایشن سلیم پرویز بٹ نے کہاکہ اگر کریانہ کے چالان، بھاری جرمانے اور دکانیں سیل کی گئیں تو ہڑتال ہوگی۔

متعلقہ عنوان :