بابوسر ٹاپ کے اطراف میں 7 سے 8 کلومیٹر کے علاقے میں خوفناک لینڈسلائڈنگ اور سیلابی صورتحال

گلگلت بلتستان کی حدود میں سیاحوں کی گاڑیاں بہہ گئیں، متعدد سیاح جاں بحق، سیاحوں کی بڑی تعداد لاپتہ ہو گئی

muhammad ali محمد علی پیر 21 جولائی 2025 21:55

بابوسر ٹاپ کے اطراف میں 7 سے 8 کلومیٹر کے علاقے میں خوفناک لینڈسلائڈنگ ..
چلاس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 جولائی2025ء) بابوسر ٹاپ کے اطراف میں 7 سے 8 کلومیٹر کے علاقے میں خوفناک لینڈسلائڈنگ اور سیلابی صورتحال، گلگلت بلتستان کی حدود میں سیاحوں کی گاڑیاں بہہ گئیں، متعدد سیاح جاں بحق، سیاحوں کی بڑی تعداد لاپتہ ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کی حدود میں سیاحوں کے قافلے سیلابی ریلے اور لینڈ سلائڈنگ کی زد میں آ جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گلگت بلتستان کی حدود میں بابوسر ٹاپ کے اطراف میں 7 سے 8 کلومیٹر کے علاقے میں خوفناک لینڈسلائڈنگ اور سیلابی صورتحال پیدا ہوئی جس کی زد میں سیاحوں کی گاڑیاں آ گئیں۔ سیاحوں کی کئی گاڑیاں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں جس کے نتیجے میں 15 سے زائد سیاحوں کے لاپتہ ہو جانے کی اطلاعات ہیں۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق آخری اطلاعات تک 5 سیاحوں کے جاں بحق ہو جانے کی بھی تصدیق کی جا چکی۔

اس تمام صوتحال میں مقامی آبادی کی جانب سے سیاحوں کو مدد فراہم کی جا رہی ہے ۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے کہا ہے کہ گلگت ، دیامر میں شدید بارشوں کے باعث شاہراہِ قراقرم اور چلاس جھلکڈ روڈ ٹریفک کیلئے بندکردی گئی ہے۔ جاری بیان میں فیض اللہ فراق نے بتایا کہ گلگت ، چلاس سیکشن پر سیلابی ریلے اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث لال پڑی اور ڈونگ سمیت متعدد مقامات پر شاہراہِ قراقرم ٹریفک کے لئے بند ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گلگت ، چلاس جلکھڈ روڈ اور شاہراہِ قراقرم کی بندش سے مسافر اور سیاح پھنس گئے ہیں، وزیر اعلی کی ہدایت پر متعلقہ اداروں نے ریسکیو آپریشن شروع کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :