جموں،دہائیوں پرانے کیس میں دو کشمیریوں کو عمر قید کی سزا

عدالت نے دونوں کو مجریہ ہند کی دفعہ 302 کے تحت عمر قید اور دفعہ 364کے تحت دس سال قید کی سزا سنائی

منگل 22 جولائی 2025 16:32

جموں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2025ء) بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں جموں کی ایک عدالت نے دہائیوں پرانے ایک جھوٹے مقدمے میں دو کشمیریوں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پرنسپل سیشن جج رام بن دیپک سیٹھی نے محمد ممتاز اور فاروق احمد کو 20سال سے زائد عرصہ قبل درج کئے گئے اغوا اور قتل کے جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی۔

جج نے اپنے فیصلے میں تسلیم کیا کہ کیس کے بارے میں معلوم ہونے پر دونوں افراد رضاکارانہ طور پر خود عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ اس نے یہ بھی اعتراف کیا کہ انہوں نے خود کو عدالت کے رحم وکرم پر بھی چھوڑ دیاتھا۔اس اعتراف کے باوجود، عدالت نے دونوں کو مجریہ ہند کی دفعہ 302 کے تحت عمر قید اور دفعہ 364کے تحت دس سال قید کی سزا سنائی۔

(جاری ہے)

قانونی ماہرین نے عدالتی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی قانونی اور عسکری اداروں کی جانب سے کشمیری نوجوانوں کو قانون کی آڑ میں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے طویل عرصے سے زیر التوا مقدمات سیاسی اختلاف پر کشمیریوں کو سزا دینے اور آزادی پسند جذبات کو کچلنے کیلئے ایک ہتھیار کے طورپر استعمال کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ بھارتی عدلیہ اورمودی کی ہندوتو حکومت کے درمیان گہرے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرتا ہے، جس کا مقصد مقبوضہ علاقے میں آزادی پسند کشمیریوں کی آواز کو خاموش کرنا ہے۔