پیسوں کی چمک دمک والی انڈین پریمیئر لیگ کھلاڑیوں کی صحت کیلئے نقصان دہ بننے لگی

برطانوی ادارے 'بی اے ایس آئی ایس' نے اپنی رپورٹ میں پی ایس ایل کا ماحول آئی پی ایل سے بہتر قرار دیدیا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب بدھ 23 جولائی 2025 11:20

پیسوں کی چمک دمک والی انڈین پریمیئر لیگ کھلاڑیوں کی صحت کیلئے نقصان ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 23 جولائی 2025ء ) پیسوں کی چمک سے دنیا بھر کے کرکٹرز کو اپنی طرف کھینچنے والی انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کھلاڑیوں کی صحت کیلئے نقصان دہ ٹورنامنٹ بننے لگا ہے۔
برطانوی ادارے 'بی اے ایس آئی ایس' نے ماحولیاتی تبدیلی کے کرکٹ پر اثرات کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں آئی پی ایل کے دوران موسمی حالات اور آلودہ ماحول کی نشاندہی کی ہے۔

 
ادارے نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے حوالے سے بھی ڈیٹا اکھٹا کیا ہے۔
’جیو نیوز‘ کے مطابق رپورٹ میں پی ایس ایل کے دوران ماحول کو آئی پی ایل کے مقابلے زیادہ بہتر قرار دیا گیا ہے۔ 
برطانوی ادارے کی رپورٹ کے مطابق 2025ء میں ہونیوالے آئی پی ایل کے میچز میں ماحولیاتی فضا حوصلہ افزا نہیں تھی، اس کے برعکس پی ایس ایل کے میچز کے دوران موسمی حالات کا ڈیٹا یہ ظاہر کرتا ہے کہ پی ایس ایل کے دوران ماحول آئی پی ایل کے مقابلے میں بہتر تھا۔

(جاری ہے)

 
رپورٹ کے مطابق آئی پی ایل کے اکثر میچز گرم ترین موسم میں ہوئے جو پلیئرز کیلئے نقصان دہ ہیں۔ رپورٹ میں آئی پی ایل 2025ء کے 65 میچز کے دوران کے درجہ حرارت کا ڈیٹا دیا گیا ہے جس کے مطابق آئی پی ایل 2025ء میں صرف 9 میچز 26.7 سینٹی گریڈ سے کم درجہ حرارت میں کھیلے گئے، 20 میچز کے دوران درجہ حرارت 29 سے 32 سینٹی گریڈ رہا جو کھلاڑیوں کیلئے غیر موزوں ہوسکتا تھا جبکہ 27 آئی پی ایل میچز میں درجہ حرارت 32 سے 39 رہا جو کہ انتہائی تشویشناک تھا۔

 
رپورٹ میں بتایا گیا کہ انتہائی تشویشناک حالات میں پلیئرز کو سن اسٹروک اور کریمپس کا خطرہ رہتا ہے جبکہ 9 میچز میں درجہ حرارت 39 سے 51 ڈگری سیلس تھا جو کھلاڑیوں کیلئے خطرناک ماحول تھا۔ 
برطانوی ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ان ہی تاریخوں میں بھارت کے پڑوسی ملک پاکستان میں ہونیوالی پی ایس ایل میں17 میچز 26 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم درجہ حرارت میں کھیلے گئے۔

 
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پی ایس ایل 2025ء میں صرف 2 میچز کے دوران درجہ حرارت انتہائی تشویشناک رہا۔ 18 مئی کی دوپہر راولپنڈی میں ملتان اور کوئٹہ کے میچ میں درجہ حرارت 32.4 رہا تھا جبکہ 23 مئی کو لاہور میں اسلام آباد اور لاہور کے درمیان ایلیمینیٹر میں درجہ حرارت 33.1 رہا تھا، پی ایس ایل 2025ء کے دوران 15 میچز کے دوران درجہ حرارت 26.7 سے 32.2 رہا تھا جو عام تشویشناک قرار دیئے گئے ہیں ۔

 
رپورٹ میں آئی پی ایل میچز کے دوران ائیر کوالٹی انڈیکس کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔
2025ء کے آئی پی ایل کے دوران کوئی ایک میچ بھی غیر آلودہ ماحول میں نہیں ہوسکا تھا، 75 میں سے نصف میچز اے کیو آئی انڈیکس کے تحت غیر معیاری ماحول میں کھیلے گئے، صحتمند ماحول کے 50 تک کے اے کیو آئی انڈیکس میں ایک میچ بھی نہ ہوا، 35 میچز اے کیو آئی 51 سے 100 کے ماحول میں ہوئے جو معتدل فضا تھی۔ 100 سے 150 تک کے اے کیو آئی میں 34 میچز ہوئے جو کہ خراب فضا تھی۔ 5 میچز کے دوران ائیر کوالٹی انڈیکس150 سے 200 رہا جو کہ کھلاڑیوں کے لیے غیر صحتمند ماحول تھا۔