پنجاب یونیورسٹی میں نان ٹیچنگ عملے کو ایڈہاک اسسٹنٹ پروفیسر لگانے کا طریقہ تبدیل

بدھ 23 جولائی 2025 23:08

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جولائی2025ء)پنجاب یونیورسٹی نے نان ٹیچنگ ملازمین کو گریڈ 19 میں ایڈہاک اسسٹنٹ پروفیسر لگانے کے طریقہ کار میں بڑی تبدیلی کر دی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے واضح کر دیا ہے کہ اب کوئی بھی نان ٹیچنگ ملازم بغیر اشتہار اور سلیکشن بورڈ کے اسسٹنٹ پروفیسر کی اسامی پر تعینات نہیں ہو سکے گا۔ذرائع کے مطابق یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی کی ہدایت پر بنائی گئی چار رکنی خصوصی کمیٹی کی سفارشات کو یونیورسٹی کے اعلیٰ ترین فیصلہ ساز فورم سینڈیکیٹ نے منظور کر لیا ہے، جس کے بعد رجسٹرار آفس نے باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

اس سے قبل سال 2013 سے نان ٹیچنگ کیڈر کے ان سروس لیکچررز کو پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد ایڈہاک اسسٹنٹ پروفیسر لگا دیا جاتا تھا، جس پر اب روک لگا دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس پالیسی کا مقصد تعلیمی معیار، شفافیت اور سلیکشن عمل میں میرٹ کو یقینی بنانا بتایا گیا ہے۔یونیورسٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق اس فیصلے پر ملازمین میں شدید تحفظات پائے جاتے ہیں۔

ان کا مؤقف ہے کہ یونیورسٹی میں اس وقت تقریباً 400 ملازمین نے ایم فل جبکہ 30 سے زائد نے پی ایچ ڈی مکمل کر رکھی ہے۔ ایسے اہل اور تعلیم یافتہ ملازمین کو تدریسی خدمات کے لیے مواقع نہ دینا ان کے ساتھ ناانصافی ہو گی۔ملازمین کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کو نئی پالیسی کے نفاذ سے پہلے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرنی چاہیے تھی۔ ان کا مطالبہ ہے کہ یہ پالیسی صرف نان ٹیچنگ اسٹاف پر نہ لگائی جائے بلکہ ان سروس لیکچررز پر بھی مساوی طور پر نافذ کی جائے تاکہ انصاف کا تقاضا پورا ہو۔

ادھر یونیورسٹی انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ نئی پالیسی کا مقصد تعلیمی شعبے میں پیشہ ورانہ قابلیت اور شفاف سلیکشن کو فروغ دینا ہے، اور اس ضمن میں کسی سے امتیازی سلوک نہیں کیا جا رہا۔ تاہم، معاملہ سینڈیکیٹ اجلاس کے آئندہ ایجنڈے میں دوبارہ زیر غور لانے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔