پاک چین معاشی تعلقات کو مستحکم کرنے کیلئے ہنر مند مزدوروں و پیشہ ور افراد کیلئے چینی زبان کے کورسز کا جلد آغاز کرے گا، پی سی جے سی سی آئی

بدھ 23 جولائی 2025 21:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) پاکستان اور چین کے درمیان معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور پاکستانی محنت کشوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے پاکستان چائنا جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ہنر مند مزدوروں اور پیشہ ور افراد کے لیے چینی زبان کے کورسز کا جلد آغاز کرے گا، جو چین میں یا پاکستان میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں میں روزگار کے خواہاں ہیں۔

پی سی جے سی سی آئی کے صدر نذیر حسین نے گزشتہ روز چیمبر کے سیکریٹریٹ میں منعقدہ تھنک ٹینک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستانی ہنر مند افراد چینی زبان سے واقف ہوں تو وہ چینی کمپنیوں کے لیے کہیں زیادہ قیمتی ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چینی زبان میں موثر انداز میں بات چیت کرنے والے کارکنوں کو ملازمت کے حصول، کارکردگی میں بہتری اور ترقی کے مواقع میں دوسروں پر برتری حاصل ہو گی۔

(جاری ہے)

اِس اقدام کا مقصد پاکستانی ورک فورس اور چینی نگرانوں، انجینئرز اور انتظامی عملے کے درمیان رابطے کے خلا کو کم کرنا ہے چونکہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت پاکستان میں چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، لہٰذا مینڈرن چینی زبان کو سمجھنا اور بولنا ناگزیر ہوتا جا رہا ہے۔پی سی جے سی سی آئی کے سینئر نائب صدر بریگیڈیئر منصور سعید شیخ (ریٹائرڈ) نے کہا کہ اگرچہ پاکستان اور چین کے سماجی و ثقافتی روایات مختلف ہیں، لیکن دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات باہمی احترام اور تعاون پر مبنی ہیں۔

چینی زبان کے یہ کورسز ہمارے محنت کشوں کو چینی ٹیموں کے ساتھ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر باآسانی کام کرنے کے قابل بنائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ جن ممالک نے علاقائی لیبر موبیلٹی کے ذریعے ترقی کی ہے، ان میں ایک قدر مشترک یہ ہے کہ وہ انسانی سرمائے، خاص طور پر زبان اور ڈیجیٹل مہارتوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ ہمیں بھی پیش قدمی کرنا ہو گی۔

اگر ہم اپنی ورک فورس کو درست مہارتوں اور ابلاغی اوزاروں سے لیس کریں تو وہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو اپنی طرف متوجہ کرنے کا ذریعہ بن سکتی ہے۔پی سی جے سی سی آئی کے نائب صدر ظفر اقبال نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس اقدام کی حمایت کرے اور ایک قومی ورک فورس ڈویلپمنٹ پروگرام کا آغاز کرے جس میں چینی زبان اور تکنیکی تربیت شامل ہو، جو چینی کمپنیوں کی ضروریات کے مطابق ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف پاکستانی نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع میں اضافہ کرے گا بلکہ پاکستان کو صنعتی منتقلی کے لیے خطے میں ایک ترجیحی شراکت دار کے طور پر بھی مضبوط کرے گا۔