اسلام کے مقدس نام پر سیاست کرنے والوں نے پشتونخواوطن میں علم دوستی، تعلیم دوستی اور ہر قسم کی جدت پسندی اور ترقی پسندی کی مخالفت کرکے تمام وطن اور عوام کو ترقی و خوشحالی اور پرامن زندگی گزارنے کے منزل سے دور رکھا،خوشحال خان کاکڑ

بدھ 23 جولائی 2025 22:15

#زیارت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جولائی2025ء)پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ اسلام کے مقدس نام پر سیاست کرنے والوں نے پشتونخواوطن میں علم دوستی، تعلیم دوستی اور ہر قسم کی جدت پسندی اور ترقی پسندی کی مخالفت کرکے تمام وطن اور عوام کو ترقی و خوشحالی اور پرامن زندگی گزارنے کے منزل سے دور رکھا اور استعماری قوم کی بالادستی کے خلاف جدوجہد کو مقدس دین اسلام کے ساتھ منسلک کرکے اسلام ہی کے نام پر پشتون قوم کے قومی صوبے، قومی واک واختیار اور وسائل پر کنٹرول حاصل کرنے کے حقیقی جدوجہد کی مخالفت کرتے رہے اور اب خود اسمبلی سے مائنز اینڈ منرل ایکٹ پاس کرکے پشتون بلوچ اقوام اور صوبے کے تمام عوام کے معدنی وسائل کا اختیار وفاق کے حوالے کیا اور دوسری طرف عدالتوں کا رخ کرکے عوام کو دھوکے میں رکھنا چاہتے ہیں جو قابل افسوس، قابل مذمت اور قابل گرفت ہے، وہ ضلع زیارت کے علاقے ورچوم میں عوامی جرگے سے خطاب کررہے تھے جس سے پارٹی رہنماں نصراللہ خان زیرے، چیئرمین اللہ نورخان، وہاب خان دمڑ، ظاہر خان لالا، مصورخان ایڈوکیٹ، ناظم مہراللہ اور گلاب خان نے بھی خطاب کیا، اس سے پہلے ورچوم علاقائی یونٹ کے کارکنوں نے پارٹی چیئرمین اور دوسرے رہنماں کا پرتپاک استقبال کیا۔

(جاری ہے)

پارٹی چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے کہا کہ الاٹمنٹ کے موجودہ قوانین صوبے کے اقوام و عوام کو کسی صورت قابل قبول نہیں اور کسی غیر پشتون کے علاوہ اس گاں، علاقے اور شہر کے کسی پشتون کے نام پر بھی ایسی الاٹمنٹ قابل قبول نہیں جو اس پشتون کی پدری ملکیت نہ ہو کیونکہ ہمارے وطن میں تمام زمینیں اور پہاڑی سلسلے اپنے قبائلی روایات کے مطابق تقسیم ہوچکے ہیں اور اب کسی سرکاری محکمے اور کسی کاسہ لیس پشتون کے نام پر بوگس الاٹمنٹ کرکے قبضہ گری کو کسی صورت برداشت نہیں کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ پشتونخوانیپ، جمعیت علما اسلام، پشتونخواملی عوامی پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی،نیشنل ڈیموکریٹک مومنٹ، پشتون تحفظ مومنٹ، قومی وطن پارٹی سمیت تمام پارٹیوں کے قیادت پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہر قسم کے اختلافات اور مفادات سے بالاتر ہوکر مشترکہ محاذ اور قومی ایجنڈے کے تحت مشترکہ جدوجہد وقت کی اولین ضرورت ہے اور پشتون قوم کو درپیش اس سنگین اور اذیت ناک صورتحال کا ادراک کرنا ضروری ہے اور پشتون ملت کو درپیش بدترین مسائل و مشکلات سے نجات کوئی ایک پارٹی نہیں کرسکتی ۔

انہوں نے کہا کہ اس علاقے اور اضلاع سے مسلسل نمائندگی کرنے والوں نے ہمارے عوام کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کی بجائے مزید پسماندہ رکھ کر انہیں درپدری، غربت، بھوک وافلاس اور مسافرانہ زندگی پر مجبور کیا اور اسلام کے مقدس نام کی آڑ میں بالادست قوم کے استعماری مقاصد کیلئے اپنے ہی قوم کو اپنے ہی مفادات کے خلاف استعمال کیا۔

انہوں نے کہا کہ پشتون غیور عوام باشعور سیاسی کارکن اور باشعور سول سوسائٹی پشتون افغان ملت کو درپیش سنگین مسائل سے نجات کیلئے قومی متحدہ محاذ تشکیل کیلئے آواز بلند کریں اور بلاجواز اختلافات اور الزامات کی باتوں سے اجتناب کرکے قومی اتحاد و اتفاق اور مشترکہ جدوجہد کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں نے اپنے علمی اور تنظیمی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کیلئے نظم وضبط کے ساتھ ساتھ مطالعہ پر بھرپور توجہ دینی ہوگی اور مدلل سیاسی کارکن بن کر عوام کے صفوں میں اندر جاکر پارٹی پروگرام کو ہر گھر تک پہنچانا ہوگا اور بلاجواز مخالفت برائے مخالفت منفی طرزعمل، منفی رویے اور سوشل میڈیا کے طوفان بدتمیزی سے ہر صورت دور رہنا ہوگا