قوم کی آزادی کو جاگیرداروں، وڈیروں، بیوروکریسی اور جرنیلوں نے سلب کررکھا ہے

امریکی یاتراؤں سے ہماری آزادی داؤ پر لگی رہے گی، ہماری آزادی اور خود مختاری پر سوال اٹھنے لگے ہیں، حکمرانوں نے امریکہ و آئی ایم ایف کی زنجیریں پہن کرغلامی کو آزادی پر ترجیح دی۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 14 اگست 2025 20:45

قوم کی آزادی کو جاگیرداروں، وڈیروں، بیوروکریسی اور جرنیلوں نے سلب ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اگست 2025ء) مرکز جماعت اسلامی منصورہ میں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی پر وقار تقریب منعقد کی گئی۔ تقریب کے مہمان خصوصی سیکرٹری جنرل امیر العظیم تھے جبکہ تقریب میں نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، اتحاد العلماء کے سربرہ شیخ القران وا لحدیث مولانا عبد المالک سمیت مرکزی و صوبائی ذمہ داران اور کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

بچوں نے قومی پرچم کے رنگوں والے لباس پہن رکھے تھے اور ہاتھوں میں قومی پرچم و جھنڈیاں اٹھا رکھی تھیں۔ امیرالعظیم نے جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں قومی پرچم لہرایا۔ پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر العظیم نے کہا کہ برصغیر کے مسلمانوں نے برہمن سامراج، انگریز کی صورت میں عالمی سامراج اور ظاہری اسلامی رسم و رواج پر کاربند علماء پر مشتمل تین سامراجوں کے خلاف جدوجہد کرکے آزادی حاصل کی تھی۔

(جاری ہے)

سب سے خطرناک سامراج علماء کا وہ طبقہ تھا جو کہتا تھا کہ ہمیں نماز، روزے اور نکاح سمیت عائلی قوانین کی اجازت مل جائے تو ہمیں پاکستان کی کوئی ضرورت نہیں۔ قیام پاکستان کے بعد بھی اس کو کمزور کرنے کی کوششیں جاری ہیں، آئین کی حکمرانی کے خلاف اسٹیبلشمنٹ، وڈیروں جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کا ہمیشہ اکٹھ رہا ہے اور انہوں نے قوم کی آزادی سلب کررکھی ہے۔

ہماری آزادی اور خود مختاری پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ امریکی یاتراؤں سے ہماری آزادی داؤ پر لگی رہے گی۔ حکمرانوں نے آزادی کی قدر کرنے کی بجائے امریکہ و آئی ایم ایف کی زنجیریں پہن کرغلامی کو آزادی پر ترجیح دی۔ 
امیر العظیم نے کہا کہ حکومتیں بنانے اور چلانے میں آزادی کے حقیقی تصورکو جھٹلایا گیا۔ حکمرانوں کی مسلسل غلطیوں، جائز و ناجائز بنگلے بنانے والے پاکستان کی سالمیت سے کھیلتے رہے جس کے نتیجے میں ملک دو لخت ہوگیا۔

آج بنگلا دیش نے ہمیں یہ پیغام دیا ہے کہ اپنی آزادی کی حفاظت کو اپنے جرنیلوں اور حکمرانوں پر مت چھوڑنا۔ آزادی کی حفاظت کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے قوم سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کی تکمیل اور ملک میں قرآن وسنت کے نظام کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ اس موقع پر نائب امیر لیاقت بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی بہت بڑی نعمت ہے جس کی حفاظت کے لیے پوری قوم کو اپنا فرض ادا کرنا ہوگا۔

ہندوستان میں ہندوتوا، آر ایس ایس اور مودی کی جماعت مسجدیں گرا کر مندر بنارہی ہے اور آج ہندوستان کے مسلمانوں کے لیے اسلام پر عمل کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر زندگی تنگ کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حملے کے جواب میں پاکستان کی جرأت مند افواج نے ملکی دفاع کے لیے شاندار کردار ادا کیا اور اپنے سے کئی گنا طاقتور دشمن کو ناکوں چنے چبوا دیئے۔

جب قوم متحد ہوتو دشمن اپنے مکروہ عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ اگر عالم اسلام متحد ہوجائے تو فلسطین اور کشمیر کی آزاد ی چند دنوں اور ہفتوں کی بات ہے۔لیاقت بلوچ نے پاکستان کے تحفظ کے لیے قربانیاں دینے والے جوانوں اور شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن تجدید عہد،احتساب اور عزم نو کا دن ہے۔ پاکستان کی وحدت اور یکجہتی قرآن و سنت کے نفاذ سے ہی ممکن ہے۔تقریب میں قومی زبان اردو کے قائدین اور کارکنان بھی شریک تھے۔ تقریب کے شرکاء نے ملک میں فوری طور پر قومی زبان اردو کے نفاذ کا مطالبہ کیا۔