نوجوانوں میں شدت پسندی اور انتہاپسندانہ رجحانات کے تدارک کے لیے نفسیاتی اور سماجی سطح پر مربوط اقدامات کی اشد ضرورت ہے، ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی

جمعرات 24 جولائی 2025 22:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) صوبائی مشیر برائے ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ نوجوانوں میں شدت پسندی اور انتہاپسندانہ رجحانات کے تدارک کے لیے نفسیاتی اور سماجی سطح پر مربوط اقدامات کی اشد ضرورت ہے، نوجوان ہمارے ملک کا مستقبل ہیں اور ان کی ذہنی صحت، مثبت تربیت اور معاشرتی شعور کی آبیاری وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نفسیات کے قومی ادارے (نیشنل انسٹیٹیوٹ آف سائیکالوجی)، جامعہ قائداعظم اسلام آباد اور قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) کے اشتراک سے منعقدہ تربیتی ورکشاپ "نوجوانوں کے لیے نفسیاتی وسائل کی تیاری" کی اختتامی نشست میں بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان جیسے صوبے میں جہاں دہائیوں سے محرومی اور پسماندگی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں، وہاں نوجوانوں کو اعتماد، شعور اور علم سے آراستہ کرنا حکومت بلوچستان کا اہم ترین مشن ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صرف تعلیمی اصلاحات کافی نہیں، بلکہ ہمیں نوجوانوں کی ذہنی صحت، جذباتی تربیت اور معاشرتی ہم آہنگی کے پہلوؤں پر بھی بھرپور توجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے اس تربیتی نشست کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ورکشاپ نوجوانوں میں شدت پسندی کے اسباب، اس کے نفسیاتی پہلوؤں اور تدارکی اقدامات پر مبنی ایک جامع پروگرام ہے۔ اس طرح کے علمی اور تربیتی مواقع نوجوانوں کو مثبت طرز فکر، سماجی ذمہ داری اور انتہاپسندی کے خلاف مزاحمت کی صلاحیت عطا کرتے ہیں ۔

ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے زور دیا کہ نوجوانوں کی کردار سازی اور شخصیت نکھارنے کے لیے والدین، اساتذہ، مذہبی رہنما، ذرائع ابلاغ اور معاشرے کے تمام شعبوں کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک نوجوانوں کی فکری تربیت اور ان کی نفسیاتی ضروریات کو ریاستی سطح پر ترجیح نہ دی جائے، اس وقت تک پائیدار امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ۔

تقریب میں نامور ماہرین نفسیات، اساتذہ، طلباء و طالبات، سماجی کارکنان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر متعدد علمی موضوعات پر مباحثے اور تربیتی نشستیں منعقد ہوئیں جن میں ماہرین نے نوجوانوں کو درپیش چیلنجز اور ان کے حل پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ تقریب کے اختتام پر مہمانِ خصوصی ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے شرکاء میں اسناد تقسیم کیں اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس نوعیت کی سرگرمیاں نہ صرف نوجوانوں بلکہ پالیسی سازوں کے لیے بھی رہنمائی کا ذریعہ بنیں گی۔