Live Updates

ن لیگ سوشل میڈیا اکاونٹ کا عمران خان کے بیٹوں پر "حرام کھانا" کھانے کا الزام غلط نکلا؟

ن لیگ ایکس اکاونٹ کی جانب سے عمران خان کے بیٹوں کا غیر حلال کھانا کھانے کو ثابت کرنے کیلئے ہوٹل سے منسوب شیئر کی گئی دستاویز جعلی نکلی

muhammad ali محمد علی ہفتہ 26 جولائی 2025 22:54

ن لیگ سوشل میڈیا اکاونٹ کا عمران خان کے بیٹوں پر "حرام کھانا" کھانے کا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جولائی2025ء) ن لیگ سوشل میڈیا اکاونٹ کا عمران خان کے بیٹوں کا حرام کھانا کھانے کا الزام غلط نکلا؟، ن لیگ ایکس اکاونٹ کی جانب سے عمران خان کے بیٹوں کا غیر حلال کھانا کھانے کو ثابت کرنے کیلئے ہوٹل سے منسوب شیئر کی گئی دستاویز جعلی نکلی۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے معتبر ترین نشریاتی ادارے ڈان نیوز کی جانب سے عمران خان کے بیٹوں پر امریکا کے ہوٹل میں غیر حلال کھانا کھانے کے الزام کے حوالے سے حقائق سامنے لائے گئے ہیں۔

ڈان نیوز فیکٹ چیک کی رپورٹ کے مطابق 25 جولائی کو حکمران جماعت مسلم لیگ ن سے وابستہ ایکس اکاونٹ "پی ایم ایل این ڈیجیٹل" کی جانب سے ایک پوسٹ میں عمران خان کے صاحبزادوں کی امریکی ریپبلکن کانگریس مین جو ولسن کے ساتھ کیپیٹل ہل کلب میں کھانے کے میز پر بیٹھے ایک تصویر شیئر کی گئی ۔

(جاری ہے)

پوسٹ کے کیپشن میں لکھا گیا کہ "عمران نیازی کے صاحبزادوں کی حرام خوری" اور دعویٰ کیا گیا کہ "کیپیٹل ہل کلب، جہاں قاسم اور سلیمان نے کھانا کھایا، وہاں حلال کھانا دستیاب ہی نہیں۔

" اس پوسٹ میں کلب کی کیٹرنگ گائیڈلائنز کی ایک دستاویز بھی شیئر کی گئی۔ پوسٹ میں ہوٹل سے منسوب جو دستاویز شیئر کی گئی، اس کے آخری پیراگراف میں لکھا ہے کہ "ہم اپنی ریسٹورنٹ کی پالیسی کے مطابق حلال یا کوشر کھانا فراہم نہیں کرتے۔" ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے جس اکاونٹ سے یہ پوسٹ کی گئی، اس اکاؤنٹ کو مسلم لیگ (ن) کا آفیشل ایکس اکاؤنٹ بھی فالو کرتا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق فیکٹ چیک سے ثابت ہوا کہ کیپیٹل ہل کلب کی کیٹرنگ گائیڈلائنز میں حلال یا کوشر کھانا نہ دینے کا دعویٰ جھوٹا ہے۔ ڈان نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن سے وابستہ ایک اکاونٹ کی جانب سے عمران خان کے صاحبزادوں پر عائد کیے گئے الزام کی تحقیقات کے دوران فیک امیج ڈیٹیکٹر جیسے جعلی امیج اور اے آئی ڈیٹیکشن ٹولز سے دستاویز کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ مسلم لیگ ن سے وابستہ جس ایکس اکاونٹ نے ہوٹل سے منسوب دستاویز شیئر کی، وہ کمپیوٹر سے تیار کردہ یا تبدیل شدہ ہے۔

حقائق جاننے کیلئے ایک اور ٹول کا استعمال کیا گیا تو معلوم ہوا کہ ہوٹل سے منسوب دستاویز کی اصلیت صرف 25 فیصد تھی، یعنی دستاویز میں جعلسازی کے امکانات نمایاں ہیں۔ ڈان نیوز کے مطابق "تحقیقات کے دوران کیپیٹل ہل کلب کی ویب سائٹ کا بھی جائزہ لیا گیا تو وہاں موجود کسی مینو ڈاکیومنٹ، چاہے ناشتہ ہو، دوپہر کا کھانا، رات کا کھانا یا ریسیپشن، میں کہیں بھی حلال یا کوشر نہ دینے کی کوئی بات موجود نہیں تھی۔

" دونوں دستاویزات کا موازنہ کرنے پر یہ بھی معلوم ہوا کہ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی دستاویز پر موجود کلب کا لوگو ویب سائٹ پر موجود اصل لوگو سے مختلف تھا۔ مسلم لیگ ن سے وابستہ ایکس اکاونٹ سے شیئر کی گئی دستاویز میں کئی غلطیاں ہیں اور مجموعی طور پر یہ ویب سائٹ کے متن سے مطابقت نہیں رکھتی۔ ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق عمران خان کے صاحبزادوں نے جس ہوٹل میں کھانا کھایا، اس ہوٹل میں حلال کھانے کی عدم دستیابی کے دعوے سے متعلق شیئر کی جانے والی دستاویز جعلی ہے کیونکہ اس میں غلطیاں ہیں اور کلب کی ویب سائٹ پر اس کا ذکر موجود نہیں۔

واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے صاحبزادوں نے اپنے والد کی رہائی کیلئے مہم کا آغاز کیا ہے، جس کے سلسلے میں وہ ان دنوں امریکا میں موجود ہیں اور اہم ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات