ہتھیاروں کی بجائے غریب ممالک کو قرضوں میں سہولت دیں، برازیلی صدر

یو این بدھ 24 ستمبر 2025 03:15

ہتھیاروں کی بجائے غریب ممالک کو قرضوں میں سہولت دیں، برازیلی صدر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 24 ستمبر 2025ء) برازیل کے صدر لولا ڈا سلوا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھوک اور غربت کے خلاف جنگ ہی وہ واحد معرکہ ہے جس میں سبھی فتح یاب ہو سکتے ہیں۔

اسمبلی کے 80ویں سالانہ اجلاس کے موقع پر عام مباحثے میں تقریر کرتے ہوئے انہوں نے مندوبین کو بتایا کہ رواں سال اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) نے برازیل کو بھوک کے عالمی نقشے سے ہٹا دیا ہے جو ملک کے لیے بڑی کامیابی ہے لیکن دنیا بھر میں 2.3 ارب لوگ اب بھی غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو اپنی ترجیحات تبدیل کرنا ہوں گی تاکہ ہتھیاروں پر اخراجات کم کرنے، ترقیاتی امداد بڑھانے، غریب ترین ممالک کو قرضوں میں سہولت فراہم کرنے اور کم از کم ایک عالمی ٹیکس کے نفاذ پر توجہ مرکوز کی جا سکے تاکہ امیر ترین افراد محنت کشوں سے زیادہ محصول ادا کریں۔

(جاری ہے)

انٹرنیٹ کو باضابطہ بنانے کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کو مؤثر طریقے سے باضابطہ بنانا ہو گا۔

اس کا مطلب آزادی اظہار پر پابندی نہیں بلکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ جو چیز حقیقی دنیا میں غیر قانونی ہے وہ ورچوئل دنیا میں بھی غیر قانونی سمجھی جائے۔

برازیل کے صدر نے کہا کہ انٹرنیٹ کو باضابطہ بنانے کی مخالفت عموماً انسانی سمگلنگ اور بچوں سے ہونے والے جنسی استحصال جیسے جرائم کو چھپانے کے لیے کی جاتی ہے اور برازیل کی پارلیمنٹ نے اس مسئلے پر فوری قانون سازی کر کے درست قدم اٹھایا ہے۔

خودمختاری کے دفاع کا عزم

صدر نے کہا کہ برازیل اپنی جمہوریت اور خودمختاری پر سودے بازی نہیں کرے گا۔ ملک کی 525 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک سابق سربراہِ مملکت کو جمہوریت پر حملے کے جرم میں سزا دی گئی۔ اسے عدالت میں اپنا دفاع کرنے کا حق دیا گیا جو کسی آمریت میں ممکن نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ آمریت کے خواہشمندوں اور ان کے حامیوں کے لیے واضح پیغام ہے کہ برازیل کی جمہوریت پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

لولا ڈا سلوا نے کہا کہ برازیل نے ماضی میں بھی اپنی عدلیہ اور معیشت کو ہدف بنانے والی یکطرفہ کارروائیوں کا دفاع کیا ہے اور کرتا رہے گا۔

لاطینی امریکہ اور غرب الہند کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ وینزویلا میں بات چیت کا راستہ بند نہیں ہونا چاہیے۔ ہیٹی کو تشدد سے پاک مستقبل کا حق حاصل ہے اور کیوبا کو دہشت گردی کی معاون ریاست قرار دینا ناقابل قبول ہے۔