
اقوام متحدہ اپنی صلاحتیں بروئے کار لانے میں ناکام، صدر ٹرمپ کا الزام
یو این
بدھ 24 ستمبر 2025
03:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 24 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے عام مباحثے میں خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں ناکام رہا ہے۔ چھ سال قبل جنرل اسمبلی سے ان کے آخری خطاب کے بعد دنیا میں سکون اور استحکام ختم ہو گیا ہے اور بہت بڑے بحران سر اٹھا چکے ہیں۔
انہوں نے اقوام متحدہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کئی جنگوں کو ختم کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی جبکہ خود انہوں نے سات جنگیں ختم کرائیں جن میں آرمینیا اور آذربائیجان، کمبوڈیا اور تھائی لینڈ، اسرائیل اور ایران کے علاوہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بھی شامل ہے۔
صدر ٹرمپ نے اقوام متحدہ پر الزام عائد کیا کہ اس نے ان کی ان کوششوں میں کوئی حمایت نہیں کی۔
(جاری ہے)
انڈیا اور چین پر الزام
روس کے یوکرین پر حملے کے بارے میں بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے انڈیا اور چین پر الزام لگایا کہ وہ روس سے تیل خرید کر اس جنگ کی مالی معاونت کر رہے ہیں۔ انہوں نے یورپی ممالک پر بھی تنقید کی کہ وہ ایک طرف تو روس پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن دوسری طرف روسی تیل کی خریداری بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
صدر نے کہا کہ وہ اس مسئلے پر آج یورپی رہنماؤں سے بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ان کے ہمیشہ اچھے تعلقات رہے ہیں۔ وہ سمجھتے تھے اس جنگ کو روکنا آسان ہو گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔
فلسطینی ریاست کی مخالفت
صدر ٹرمپ نے کہا کہ بعض ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ دراصل حماس کو انعام دینے کے مترادف ہے۔
حماس یرغمالیوں کو رہا کرنے سے انکار کر رہی ہے اور معقول امن تجاویز کو مسترد کر چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر کو بھلایا نہیں جا سکتا اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
مہاجرت پر سوال
ان کی تقریر کا ایک بڑا حصہ مہاجرت پر مرکوز تھا جس پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکی حکام نے غیرقانونی مہاجرت پر قابو پانے کے لیے موثر اقدامات کیے ہیں، جن میں غیرقانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے والوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں اور ملک بدری شامل ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان اقدامات نے خود مہاجرین کی جانیں بچانے میں بھی مدد کی کیونکہ بہت سے لوگ امریکا پہنچنے کی کوشش میں ہلاک ہو رہے تھے۔
صدر نے اقوام متحدہ پر غیرقانونی مہاجرت کی مالی معاونت کا الزام بھی عائد کیا اور دعویٰ کیا کہ یورپی ممالک مہاجرت کے اس حملے سے تباہ ہو رہے ہیں جبکہ اسے روکنے کی کوئی کوشش نہیں کر رہا۔
موسمیاتی تبدیلی سے انکار
انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ کو ایک فریب قرار دیا اور کاربن کے اخراج میں کمی لانے کی عالمی کوششوں پر تنقید کی۔
ان کا کہنا تھا کہ قابلِ تجدید توانائی مہنگی اور غیر مؤثر ہے اور کوئلے، تیل اور گیس کا استعمال بہتر ہے۔امریکہ کے صدر نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اقوامِ متحدہ اور دیگر اداروں کی موسمیاتی پیش گوئیاں غلط ثابت ہوئی ہیں۔
صدر نے کہا کہ ان کی حکومت کی جانب سے کئی ممالک پر عائد کیے گئے محصولات کا مقصد امریکی معیشت کا تحفظ تھا جو ان کے بقول ان ممالک کے اقدامات سے متاثر ہوئی تھی جو بین الاقوامی تجارتی اصولوں کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔
مزید اہم خبریں
-
ہتھیاروں کی بجائے غریب ممالک کو قرضوں میں سہولت دیں، برازیلی صدر
-
دنیا سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان سے بڑی ہے، اردوان
-
اقوام متحدہ اپنی صلاحتیں بروئے کار لانے میں ناکام، صدر ٹرمپ کا الزام
-
اسرائیل غزہ پر کنٹرول اور فلسطینی علاقوں میں یہودی اکثریت کا خواہاں، کمیشن
-
فلسطینی ریاست کو ماننا استبداد کے مقابلے میں جائز حق کی فتح، امیر قطر
-
غزہ کا بحران اسرائیل فلسطین تنازعہ کا تاریک ترین باب، یو این چیف
-
بھارت اور نیٹوممالک روسی تیل خرید کر یوکرین جنگ کو طول دے رہے ہیں
-
پاک بھارت سمیت 7 جنگیں رکوائیں، اقوام متحدہ کھوکھلے الفاظ سے جنگیں نہیں رکواسکتی
-
گندم کے انتہائی تشویش ناک بحران کیلئے تیار ہو جائیں
-
پیپلزپارٹی جب سیلاب متاثرین کی بات کرتی ہے تو ن لیگی دوست اسے تنقید سمجھتے ہیں
-
حکومت کا بیرون ملک سے گندم کی خریداری کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالرز کا قیمتی زرمبادلہ خرچ کرنے کا عندیہ
-
اقوام متحدہ بین الاقوامی قانون کا محافظ اور انسانی حقوق کا مشعل راہ، گوتیرش
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.