پارٹی اجلاس میں دہشتگردی کیخلاف وفاقی حکومت کو خیبرپختونخوا ہ حکومت کو ساتھ ملانے پر تبادلہ خیال ہو‘ خرم دستگیر

پارٹی کی تنظیم نو پر بات ہوئی ،بجٹ میں کچھ اقدامات پر غلط فہمیاں پیدا ہوئیں،انہیں بھی دور کرنے پر مشاورت ہو ئی

پیر 28 جولائی 2025 11:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2025ء)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ مری میں ہونے والے پارٹی اجلاس میں دہشتگردی کے خلاف وفاقی حکومت کو خیبرپختونخوا ہ حکومت کو ساتھ ملانے پر تبادلہ خیال ہوا، یہ معرکہ حق کے بعد گہری اصلاحات کرنے کا موقع ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر خان نے کہا کہ مری اجلاس میں دہشتگردی کے خلاف اقدامات زیرغور آئے، وفاقی حکومت کو خیبرپختونخوا ہ حکومت کو ساتھ ملانے پر تبادلہ خیال ہوا۔

(جاری ہے)

کوشش ہوگی کہ مل کر ایکشن لیا جائے، صوبائی حکومت اگر عوام کی زندگیاں بچانے کے لیے کچھ نہیں کرتی تو پھر وفاق موجود ہے وہ ضرور یہ کرے گا۔خرم دستگیر خان نے مزید کہا کہ مری اجلاس میں پارٹی کی تنظیم نو پر بات ہوئی ،بجٹ میں کچھ اقدامات پر غلط فہمیاں پیدا ہوئیں،انہیں بھی دور کرنے پر مشاورت ہو ئی۔انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ اپوزیشن نے عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی، حکومت نے تمام معاملے کو برداشت کیا، اچھا ہوگا اگر اپوزیشن پرامن احتجاج کرے، تشدد اور تصادم کرنا ہے تو اس کے لیے بھی حکومت تیار ہے، اس وقت کوئی سیاسی عدم استحکام نہیں ہے۔