یورپی یونین امریکہ تجارتی معاہدے میں 15 فیصد ٹیرف جرمن کار ساز کمپنیوں پر سالانہ اربوں یورو کا بوجھ ڈالے گا، وی ڈی اے

پیر 28 جولائی 2025 16:34

فرینکفرٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جولائی2025ء) جرمن آٹو انڈسٹری گروپ ’’وی ڈی اے‘‘ نے کہا ہے کہ امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان طے پانے والے تجارتی معاہدے میں گاڑیوں پر عائد 15 فیصد ٹیرف جرمن کار ساز اداروں کے لیے مالی بوجھ کا سبب بنے گا۔اے ایف پی کے مطابق جرمن آٹو انڈسٹری گروپ وی ڈی اے کی صدر ہلڈیگارڈ مولر نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے آٹوموٹیو مصنوعات پر 15 فیصد ٹیرف جرمن کار ساز کمپنیوں پر سالانہ اربوں یورو کا بوجھ ڈالے گا۔

انہوں نے کہا کہ اب اصل سوال یہ ہے کہ یہ معاہدہ عملی طور پر کیسا نظر آتا ہے اور اس کی پائیداری کتنی ہے۔یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیئن کے درمیان اتوار کی شب طے پانے والے معاہدے کے بعد سامنے آیا جس کا مقصد یورپ اور امریکہ کے درمیان مکمل تجارتی جنگ کو روکنا ہے۔

(جاری ہے)

معاہدے کے تحت 15 فیصد ٹیرف مقرر کیا گیا ہے جو اپریل میں لگائے گئے 25 فیصد ٹیرف سے کم تاہم سابقہ 2.5 فیصد ڈیوٹی سے کہیں زیادہ ہے،یورپ میں اس معاہدے پر ردعمل ملا جلا رہا ہے۔

جرمن چانسلر فریڈرش مرز نے معاہدے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے ٹرانس اٹلانٹک تجارتی تعلقات میں غیر ضروری کشیدگی سے بچاؤ ممکن ہواتاہم یورپی کمیشن کی صدر وان ڈیر لیئن نے تسلیم کیاکہ 15 فیصد کوئی معمولی شرح نہیں لیکن یہی سب سے بہتر ممکنہ نتیجہ تھا۔فرانس کے وزیر برائے یورپ بینجمن حداد نے معاہدے کو "غیر متوازن" قرار دیاجبکہ جرمنی کی بزنس فیڈریشن بی ڈی آئی نے خبردار کیا کہ اس معاہدے کے "نمایاں منفی اثرات" مرتب ہوں گے۔\932