اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تنازعات کے پرامن حل کے لئے متفقہ طورپر قرارداد منظورکرلی

پیر 28 جولائی 2025 19:01

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2025ء)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ریاستوںکے درمیان تنازعات کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ایک قرارداد منظور کی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پاکستان کی طرف سے پیش کردہ اور متفقہ طور پر منظور کی گئی قرارداد میں اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ تمام ریاستیںاپنے بین الاقوامی تنازعات کو پرامن طریقے سے بات چیت، سفارتی ذرائع اور تعاون کے ذریعے اس طرح حل کریں گی کہ بین الاقوامی امن و سلامتی اور انصاف کو کوئی خطرہ نہ ہو۔

قرارداد میں اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ ریاستوں کو اپنے بین الاقوامی تعلقات میں کسی بھی ریاست کی علاقائی سالمیت یا سیاسی آزادی کے خلاف دھمکی یا طاقت کے استعمال سے یا اقوام متحدہ کے مقاصد سے متصادم کسی دوسرے طریقے سے گریز کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

تنازعات کو پیدا ہونے اور بڑھنے سے روکنے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے قرارداد میں رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ تنازعات کے پرامن حل کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے موثر نفاذ کے لیے ضروری اقدامات کریں۔

قرارداد میں سیکریٹری جنرل پر زوردیاگیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اقوام متحدہ ثالثی اور سفارت کاری کی کوششوں کو جاری رکھے۔ قرارداد میں اقوام متحدہ کے ثالثی سپورٹ یونٹ کے کام کی تعریف کرتے ہوئے سیکرٹریٹ پر زور دیا گیاکہ وہ ہر سطح پر تربیت یافتہ، تجربہ کار، آزاد، غیر جانبدار اور جغرافیائی اور لسانی لحاظ سے متنوع ثالثی ماہرین کی دستیابی کو یقینی بنائے۔

ثالثی سپورٹ یونٹ ثالثی اور معاونت کے لئے اقوام متحدہ کے تحت فوکل پوائنٹ ہے جو عالمی سطح پر امن اور مکالمے کے عمل کے لیے موزوں آپریشنل سپورٹ فراہم کرتا ہے۔قرارداد میں تنازعات کے پرامن حل کے لیے جامع نقطہ نظر کو یکجا کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیاجس میں تنازعات کی روک تھام اور حل کی کوششوں میں خواتین کی مکمل، مساوی اور بامعنی شرکت اور نوجوانوں کی بامعنی شرکت کو یقینی بناناشامل ہے۔

قرارداد میں اقوام متحدہ کی کوششوں کو تقویت دینے کے لئے علاقائی اور ذیلی علاقائی تنظیموں کے کردار کو بھی اجاگر کیاگیا۔سلامتی کونسل نے سیکرٹری جنرل سے درخواست کی کہ وہ تنازعات کے پرامن حل کے طریقہ کار کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ٹھوس سفارشات پیش کریں اورپیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک سال کے اندراس پر کھلی بحث کا اہتمام کرائیں۔ قرارداد کی متفقہ منظوری سے تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنے اور بین الاقوامی قانون کو برقرار رکھنے کے عالمی عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔