زائرین کو سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے،علامہ شبیر حسن میثمی

پیر 28 جولائی 2025 19:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2025ء) شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ چہلم امام حسین علیہ السلام کے ایام قریب ہیں اور اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے بلوچستان کے راستے ایران،عراق جانے والے زائرین پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ہم حکومت کو 24 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دیتے ہیں قوم آمادہ و تیار رہے ہم حکومت کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ حکومت کی جانب سے لگائی جانے والی زائرین پر زمینی پابندی قابل قبول نہیں زائرین کو سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے لہذا راستے کھلے رکھے جائیں پاکستان سمیت ایران،عراق میں جنگی حالات نہیں جس کی وجہ سے حکومت اتنے بڑے اقدامات کرے یہ ایک غیر آئینی اقدام ہے اور بنیادی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے دہشت گردی کے نام پر حکومت کی جانب سے صرف زیارات پر جانے والے زائرین پر پابندی لگانا حکومتی نااہلی ہے اربعین کی زیارت پر جانے والے زائرین اور قافلہ سالاروں کے اربوں روپوں کے اخراجات ہو چکے ہیں اربعین جیسے مقدس سفر کو ایک بیان کے ذریعے زمینی راستوں کی بندش کا اعلان کرکے روک دینا عزاداروں سے زیادتی اور زائرین کو اربوں روپے کا نقصان دینے کے مترادف ہے جس کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا جب کہ حکومت کی جانب سے زائرین کو سہولیات دینے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن حکومت کا اچانک یوٹرن معنی خیز ہے جس کو کسی بھی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا حکومت اگر سمجھتی ہے کہ وہ تفتان بارڈر پر سکیورٹی تھریٹ سے نمٹنے کی اہل نہیں رمدان بارڈر پر زائرین کو فل پروف سیکیورٹی کے ساتھ آمد و رفت کی سہولیات فراہم کریں یا حکومت اگر سیکیورٹی فراہم نہیں کر سکتی اور عوام کو تحفظ دینے میں اپنی ناکامی تسلیم کرتی ہے تو پھر کمپنسیشن کے طور پر کوئٹہ سے تافتان تک زائرین کو باائر کی فری سروس فراہم کرے مسئلے کے حل کے لیے وزیر داخلہ سمیت حکومت کے سنجیدہ حکام سے رابطے کی کوشش جاری ہے اور اگر ملاقات سے روگردانی کرکے مسئلے کے حل کے لیے کوئی راہ حل تلاش نہ کیا گیا اور یکطرفہ طور پر فیصلہ مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو ہمارے پاس بھی تمام آپشن اوپن ہے جس کے لیے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان جلد کیا جائے گا لہذا حکومت سے ہماری اپیل ہے کہ وہ اس مسئلے پر فوری نظر ثانی کرے۔