ڈومیسٹک کرکٹ سیزن، کھلاڑیوں کیلئے سخت فٹنس ٹیسٹ لازمی قرار،پی سی بی

منگل 29 جولائی 2025 11:50

ڈومیسٹک کرکٹ سیزن، کھلاڑیوں کیلئے سخت فٹنس ٹیسٹ لازمی قرار،پی سی بی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جولائی2025ء) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)نے ڈومیسٹک کرکٹ سیزن 2025-26 کے آغاز سے قبل تمام ریجنل اور ڈیپارٹمنٹل کھلاڑیوں کے لئے سخت فٹنس ٹیسٹ کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے ۔ ڈومیسٹک سیزن کا آغاز اگست میں 12 ٹیموں پر مشتمل "حنیف محمد ٹرافی" سے ہوگا، جس کے بعد 8 ٹیموں کی "قائداعظم ٹرافی" کھیلی جائے گی۔

پی سی بی کے اعلامیے کے مطابق ان دونوں ٹورنامنٹس میں شرکت کرنے والی 16 ریجنل ٹیمیں اپنے ابتدائی سکواڈز کے کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ سیزن کے آغاز سے ایک ہفتہ قبل مکمل کریں گی۔ بورڈ نے دو سطحوں پر مشتمل نیا فٹنس معیار تیار کیا ہے، جس میں ایک سطح پاتھ وے کھلاڑیوں کے لیے اور دوسری تجربہ کار ڈومیسٹک کھلاڑیوں کے لیے مخصوص کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

پی سی بی نے فٹنس جانچ کا عمل پہلے ہی "چیلنج کپ" اور "سینئر انٹرڈسٹرکٹ ٹورنامنٹس" کے دوران ملک بھر کے 107 اضلاع میں اپنے سٹرینتھ اینڈ کنڈیشننگ کوچز کی نگرانی میں مکمل کیا ہے۔

اب اگست کے مہینے میں تقریبا 400 کھلاڑی، جو ریجنل سکواڈز میں جگہ کے خواہشمند ہیں، اپنے متعلقہ ریجنل ہیڈکوارٹرز میں فٹنس ٹیسٹ دیں گے۔ انڈر-19 کھلاڑی بھی "ریجنل انڈر-19 ون ڈے کپ" میں شرکت سے پہلے فٹنس مراحل سے گزریں گے۔پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ ریجنل فرسٹ کلاس کھلاڑیوں کو سخت جسمانی اور متحرک ٹیسٹس سے گزارا جائے گا، جن کی روشنی میں نہ صرف ان کی کھیل کے لیے فٹنس کا اندازہ لگایا جائے گا بلکہ آئندہ سیزن کے لیے ڈومیسٹک کنٹریکٹس پر بھی غور کیا جائے گا۔

اہم پیش رفت یہ ہے کہ پی سی بی اس بار تمام ڈیپارٹمنٹل کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ خود لے گا۔ پہلے ہر ڈیپارٹمنٹ اپنے طور پر فٹنس ٹیسٹنگ کرتا تھا، مگر اب پی سی بی نے اس عمل کو یکساں بنانے کے لیے تمام ڈیپارٹمنٹس کے ساتھ براہِ راست تعاون شروع کر دیا ہے۔پی سی بی نے واضح کیا ہے کہ پری سیزن فٹنس ٹیسٹنگ کا مقصد یہ ہے کہ صرف مکمل فٹ کھلاڑی ہی ڈومیسٹک کرکٹ میں حصہ لے سکیں۔ جن کھلاڑیوں کے نتائج ناکافی ہوں گے، انہیں ایک بار دوبارہ ٹیسٹ کا موقع دیا جائے گا، تاہم مسلسل ناکامی کی صورت میں انہیں سیزن کے کسی بھی ٹورنامنٹ میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔پی سی بی کا یہ فیصلہ نہ صرف کھلاڑیوں کی جسمانی تیاری کو بہتر بنانے میں مدد دے گا بلکہ ڈومیسٹک کرکٹ کا معیار بھی بلند ہوگا۔