پی ایس بی سپورٹس فنڈنگ ریگولیشنز 2025 نافذ العمل، پی ایس بی کسی بھی وقت فنانشنل انسپکشن ، آڈٹ کا مجاز ہوگا،فیڈریشنز کو عطیات اور دیگر مالی ذرائع بتانے ہوں گے، پاکستان سپورٹس بورڈ

بدھ 30 جولائی 2025 17:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جولائی2025ء) پاکستان سپورٹس بورڈ (پی ایس بی)نے سرکاری فنڈز کے شفاف اور مؤثر استعمال اور کارکردگی کی بنیاد پر سپورٹس فیڈریشنز کو مالی معاونت فراہم کرنے کے لئے "سپورٹس فنڈنگ ریگولیشنز 2025" نافذ کر دیئے ہیں۔ ریگولیشنز کے تحت فنڈز کے حصول کے لئے سالانہ کارکردگی رپورٹ، ایکشن پلان اور بجٹ تخمینہ کی فراہمی لازمی قرار دی گئی ہے جبکہ فنڈز صرف منظور شدہ کھلاڑیوں اور آفیشلز پر خرچ کئے جا سکیں گے۔

ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بورڈ محمد یاسر پیرزادہ کی منظوری سے جاری ہونے والے ان ریگولیشنز کے مطابق پی ایس بی کسی بھی وقت مالیاتی معائنہ یا آڈٹ کا مجاز ہوگا جبکہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے بھی گرانٹس اِن ایڈ کا آڈٹ کرایا جا سکے گا۔

(جاری ہے)

اداروں کو اپنے تمام بینک اکاؤنٹس دو مجاز دستخط کنندگان کے ذریعے چلانے ہوں گے اور مالی ذرائع، سپانسرز و عطیات کی تفصیل بھی بورڈ کو فراہم کرنا ہو گی۔

ڈی جی پی ایس بی محمد یاسر پیرزادہ نے کہا ہے کہ سپورٹس فنڈنگ ریگولیشنز 2025 کا مقصد حکومتی وسائل کا شفاف، مؤثر اور کارکردگی پر مبنی استعمال یقینی بنانا ہے، ان ضوابط کے ذریعے ہم کھیلوں میں میرٹ، احتساب اور منصفانہ تقسیم کے کلچر کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ ریگولیشنز کے مطابق تمام ادائیگیاں کراس چیک یا الیکٹرانک ٹرانسفر کے ذریعے ہوں گی، 25 ہزار روپے سے زائد نقد ادائیگی ممنوع ہو گی۔

زائد قیام کے اخراجات متعلقہ فرد یا ادارے کو خود برداشت کرنا ہوں گے۔ ہر فیڈریشن رجسٹرڈ آڈیٹر سے سالانہ آڈٹ کروانے اور آڈٹ رپورٹ عوامی سطح پر جاری کرنے کی پابند ہو گی۔فیڈریشنز مسابقتی کوٹیشنز کے ذریعے خریداری کا نظام اپنائیں تاکہ شفافیت یقینی بنائی جا سکے۔ اگر کسی فیڈریشن نے کسی ایونٹ کے بعد فنڈز مکمل استعمال نہ کئے ہوں تو 30 دن کے اندر رقم واپس کرنا لازم ہو گا، بصورت دیگر بورڈ کی تحریری اجازت درکار ہو گی۔

پی ایس بی نے واضح کیا ہے کہ فنڈز کا غلط استعمال، ناکافی یا مشتبہ دستاویزات کی فراہمی یا ضوابط کی خلاف ورزی کی صورت میں نہ صرف آئندہ امداد روکی جا سکتی ہے بلکہ متعلقہ فیڈریشن یا فرد کے خلاف قانونی و تادیبی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے، حتیٰ کہ بلیک لسٹ بھی کیا جا سکتا ہے۔ پی ایس بی ریگولیشنز کے مطابق گرانٹس کی فراہمی پی ایس بی کی صوابدید پر ہوں گی، یہ کسی فیڈریشن کا حق نہیں۔

بورڈ کو یہ اختیار بھی حاصل ہو گا کہ وہ قومی مفاد، مساوات یا کھیلوں کی نمائندگی جیسے عوامل کی بنیاد پر کسی بھی شرط میں ترمیم، نرمی یا اضافہ کر سکے۔ریگولیشنز میں واضح کیا گیا ہے کہ نئے ضوابط کے نفاذ کے ساتھ ہی سابقہ تمام نوٹیفکیشنز، پالیسیز اور ہدایات منسوخ تصور کی جائیں گی تاہم ماضی کے تحت دی گئی مالی معاونت مؤثر رہے گی۔