پاکستان کی اسپیس تحقیق ترقی کی جانب گامزن ہے، سیٹلائٹ لانچ پاکستان کی قابلیت کا منہ بولتا ثبوت ہے، ڈی جی سپارکو

سیٹلائٹ کی مدد سے پاکستان میں انفرااسٹرکچر کی ترقی اور شہری پھیلاؤ کی نگرانی ہوسکے گی،یہ سیٹلائٹ سیلاب، زمینی کٹاؤاور زلزلوں کی بروقت انتباہ فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، افتخاربھٹی

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 31 جولائی 2025 11:33

پاکستان کی اسپیس تحقیق ترقی کی جانب گامزن ہے، سیٹلائٹ لانچ پاکستان ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31جولائی 2025)ڈی جی سپارکو افتخار بھٹی کاکہناہے کہ پاکستان کی اسپیس تحقیق ترقی کی جانب گامزن ہے، سیٹلائٹ لانچ پاکستان کی قابلیت کا منہ بولتا ثبوت ہے،سیٹلائٹ کی مدد سے پاکستان میں انفرااسٹرکچر کی ترقی اور شہری پھیلاؤ کی نگرانی ہوسکے گی،سپارکو آفس میں پاکستان کے جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کی روانگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی سپارکو نے کہا کہ آج بہت خوشی کا موقع ہے۔

اس سیٹلائٹ کی مدد سے پاکستان میں انفراسٹرکچر کی ترقی اور شہری پھیلاؤ کی نگرانی ہو سکے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ سیٹلائٹ لانچ پاکستان کی قابلیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔یہ سیٹلائٹ سیلاب، زمینی کٹاؤاور زلزلوں کی بروقت انتباہ فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

جغرافیائی خطرات کی نشان دہی کر کے سی پیک جیسی قومی ترقیاتی پہلوؤں کو سپورٹ کرے گا۔

پاکستان نے گزشتہ ادوار میں بھی سیٹلائٹ بھیجے ہیں۔افتخار بھٹی نے مزید کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے،یہ سیٹلائٹ زراعت اور زمینی حقائق میں اہم معاونت فراہم کرے گا۔ اسپیں بیس ڈیٹا کے تجزیہ کی صلاحیت بھی ہے، اس سیٹلائٹ سے زلزلے، سیلاب کی آگاہی اور زمین کی حرکت پر نظر رکھنے میں مدد ملے گی، پانی کی قلت، گلیشیئر پگھلنے،گرمی اور بدلتے موسم سے متعلق معلومات بھی ملیں گی۔

یاد رہے کہ اس سے قبلپاکستان کا جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ آج پاکستانی وقت کے مطابق صبح 7 سے 8 بجے کے درمیان چین کے شیچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلاء میں کامیابی کے ساتھ روانہ ہو گیا، پاکستان کے خلائی تحقیقی ادارے سپارکو  کے ترجمان کے مطابق نیاریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ چین کے ژچانگ سینٹر سے راکٹ کے ذریعے روانہ کیا گیا۔ سیٹلائٹ پروگرام سے پاکستان کے زمینی مشاہدے کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہو گا، فصلوں کی پیداوار، انفراسٹرکچر اور آبادی کی نگرانی ممکن ہوسکے گی۔

چین نے جمعرات کی صبح جنوب مغربی چین کے صوبے سیچوان میں واقع شیچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے کوائژو-1A کیریئر راکٹ کے ذریعے پاکستان کے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ-01 کو کامیابی کے ساتھ پاکستان کی خلائی تحقیقاتی تنظیم ”سُپارکو“ کے تعاون سے خلا میں مقررہ مدار میں بھجوادیاتھا۔ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ سیٹلائٹ نہ صرف جغرافیائی خطرات کی بروقت نشان دہی کرے گا بلکہ اسے سی پیک جیسے اہم ترقیاتی منصوبوں میں بھی مؤثر معاون کے طور پر استعمال کیا جا سکے گا۔ترجمان سپارکو نے بتایا کہ یہ پاکستان کا دوسرا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ہے۔ پہلاریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ 2018 میں چین کے سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے بھیجا گیا تھا۔