ایران پر عائد عالمی اقتصادی پا بندیاںگیس پا ئپ لا ئن کی را ہ میں رکاوٹ ہیں،انوشہ رحمان
گیس پائپ لائن عام پا کستانیوں کی مفاد کا منصوبہ ،پا یہ تکمیل تک پہنچنا چا ہئے ، امریکہ کیساتھ پا کستان کا نیا تجا رتی معاہدہ نہیں ہو رہا ٹیرف پر بات چیت چل رہی ہے ، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برا ئے خزانہ کے چیئر مین سلیم ما نڈی والااورچیئرپرسن سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برا ئے تجا رت
جمعرات 31 جولائی 2025
19:35
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جولائی2025ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برا ئے خزانہ کے چیئر مین سلیم ما نڈی والااورسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برا ئے تجا رت کی چیئر پرسن انوشہ رحمان نے کہا ہے کہ ایران پر عائد عالمی اقتصادی پا بندیاںپا ک ایران گیس پا ئپ لا ئن کی را ہ میں رکاوٹ ہیںاس سلسلے میں با ت چیت جا ری ہے یہ عام پا کستانیوں کی مفاد کا منصوبہ ہے جس کو پا یہ تکمیل تک پہنچنا چا ہئے ، امریکہ کے ساتھ پا کستان کا نیا تجا رتی معاہدہ نہیں ہو رہا ٹیرف پر بات چیت چل رہی ہے ،بارڈر بند نہیں ہیں سمگلنگ بند ہیں اگر سمگلنگ کی آزادی دی جا ئے توپھر مہنگا ئی بڑھے گی ،کاروبا ر بڑھے گا تو لوگوں کو روزگا ر کے مواقع میسر آئیں گے۔
ہمسائیہ برا در اسلامی ملک ایرا ن کے ساتھ بارٹر اور بارڈر ٹریڈ آ زاد اور برا بری کی بنیا د پر ہو نا چا ہئے دوطرفہ تجا رت کی راہ میں حائل رکاوٹوں و مشکلات بارے اسٹیک ہو لڈرز سے مشاورت کے بعد سفارشات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ، ہم چا ہتے ہیں کہ ایرا ن کے ساتھ بارٹرٹریڈ کے لئے الگ ایس آ ر اوہو تا کہ ایرا ن کے ساتھ تجا رت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا خاتمہ کیا جا سکے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ایوان صنعت و تجا رت کو ئٹہ بلوچستان میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں برا ئے خزانہ و تجا رت کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو ئٹہ بلو چستان کے عہدیداران و ممبران کے ساتھ منعقدہ جوائنٹ سیشن اور بعد ازاں میڈیا نما ئندوں سے با ت چیت کر تے ہو ئے کیا۔
(جاری ہے)
سیشن میں سینیٹر منظور خان کا کڑ ، سنیٹر بلا ل خان مندوخیل ،سینیٹر جان محمد بلیدی ،ایرا ن کے قونصل جنرل علی رضا رجا ئی ،ایڈیشنل سیکرٹری تجا رت، ،چیئر مین ٹی ڈیپ ،چیف کلکٹر کسٹمزو دیگر حکام نے بھی شرکت اور اظہار خیال کیا۔سیشن کے دوران چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو ئٹہ بلو چستان کے جنرل سیکرٹری محمد اشفاق نے شرکا ئ کوپا ک ایرا ن اور پا ک افغان ٹریڈ با رے تفصیلی بریفنگ دی اور انہیں درپیش مشکلات سے آگا ہ کیا۔
اس موقع پر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو ئٹہ بلو چستان کے صدر محمد ایوب مر یا نی ، سنیئر نا ئب صدر حاجی اختر کا کڑ ،نا ئب صدر انجینئرمیر وائس خان و دیگر کا کہنا تھا کہ وہ پا ک ایرا ن اور پا ک افغان دو طرفہ تجا رت کی راہ میں حائل رکا وٹوں با رے اعلیٰ حکام تک اپنی آ واز پہنچا چکے ہیں بلکہ اس با بت ان کی افغان حکام اور ایران کے اعلیٰ حکام کے ساتھ بھی با ہم گفت و شنید ہو تی رہی ہے ،انہوں نے ایرا ن کے ساتھ جوائنٹ اکنا مک فورم اور جوائنٹ بارڈر ٹریڈ کمیٹی کے اجلاسوں کے با رے میںبھی بتا یا اور کہا کہ بدقسمتی سے اکنا مک فورم اور جوائنٹ با رڈر کمیٹی کی سفارشات پر دونوں مما لک کی جا نب سے عمل در آمد نہیں ہو پا تاہم اکنا مک فورم اور جوائنٹ با رڈر ٹریڈ کمیٹی کے انضمام اور ان میں وفا قی وزارت تجا رت ، خزانہکے حکام سمیت وزیر اعظم کے نما ئندے کو شامل کر نے کا بھی مطا لبہ کر تے ہیں تا کہ معاملات کومنطقی انجام تک پہنچا یا جا سکے ، انہوں نے با دینی بارڈر کی پہلے بحالی اور پھر بندش ، قمر الدین کا ریز بارڈر کی بحالی ، بارڈر ما رکیٹ کی عدم فعالی و دیگر امور با رے بھی اپنے تحفظات بیان کئے اور اس با بت تجا ویز پیش کیں ، انہوں نے کہا کہ اگر چمن اورتفتان بارڈر پر کولڈ اسٹوریج اور ایل پی جی ٹرمینل و دیگر مسائل حل کئے جا ئیں تو ہمسائیہ مما لک کے ساتھ تجارتی حجم کو بلندیوں تک لے جا یا جا ئے گااس موقع پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برا ئے خزانہ کے چیئر مین سلیم ما نڈی والا نے کہا کہ گزشتہ 6ما ہ سے ہما رے پا س اسلام آبا د میں پا ک ایران اور پا ک افغان دوطرفہ تجا رت با رے مسائل کی شکایات آ رہی تھی جس کے بعد ہم نے یہاں آ کر اسٹیک ہولڈرز کو سننے کا فیصلہ کیا اس سلسلے میں ہم نے صوبا ئی حکومت کو بھی اعتما د میں لیا ہے ہما رے آنے سے کچھ مسئلے تو یہی پر حل ہو جا ئیں گے جبکہ بعض مسائل کو ہم اعلیٰ حکام تک پہنچا ئیں گے ہمیں جو شکایات اور تحفظات سننے کو ملی ہے ہم ان کا تدارک چا ہتے ہیں ہم بلو چستان میں پسماندگی اور احساس محرومی کے تاثرکو ختم کر نے کیلئے آئے ہیں اگر ہم مشترکہ طو ر پر بھی درپیش مسائل کو حل نہ کر سکے تو یہ فیڈریشن کی نا کا می کے مترادف ہو گا انہوں نے کہا کہ ہما رے لئے ہر بلو چستانی اتنا ہی اہم ہے جتنا ہر پا کستانی،ان کا کہنا تھا کہ کا روبار بڑھے گا تو روزگا ر کے موقع خود بخود پیدا ہوں گے ہم نے یہاںبارڈر کے مسائل پر گفت و شنید کی اگلی با ر ہم چمن اور تفتان جا کر صورتحال دیکھیں گے ،انہوں نے کہ کہ ایرانی قونصل جنرل نے ہمیں درپیش مشکلات با رے لسٹ دی ہیں بلو چستان کے تجا رت پیشہ افراد نے بھی ہمیں اپنے مسائل و مشکلات بتا ئے ہیں جنہیں ایرانی صدر اور ان کے ہمرا ہ آنے والے اعلیٰ سطحی وفد کے سامنے پیش کریں گے ، انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ پا کستان کا کو ئی نیا تجا رتی معاہدہ نہیں ہو رہا صرف امریکی ٹیرف پر با ت چیت ہو رہی ہے ویسے امریکہ کے ساتھ پا کستان کی روز اول سے تجا رتی تعلقات ہیں ،انہوں نے کہا کہ بارڈرز بند نہیں ہیں اسمگلنگ بند ہو ئی ہیں اگر کھلی چھوٹ دی جا ئے تو پھر چینی اور دیگر مہنگے ہوں گے انہوں نے کہا کہ ایرانی پیٹرول ٹوکن سسٹم کے تحت آ رہا ہے البتہ ٹینکرز میں اس کی اجازت نہیں ،ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ پا ئپ لا ئن میں ایران پر عائد عالمی اقتصادی پا بندیاں ہیں ہم جب بھی اس با رے میں اقدامات کی با ت کر تے ہیں تو ہمیں بھی پابندیاں عائد کر نے کی دھمکیاں ملتی ہیں البتہ اس منصوبے کو پا یہ تکمیل تک پہنچنا چا ہئے کیونکہ اس کے کو ئی عسکری یا جنگی مقاصد نہیں بلکہ یہ عام عوام کی فلاح و بہبود کا منصوبہ ہے اس سلسلے میں اب بھی با ت چیت جا ری ہے۔
ہما را کا م تجا رت پر قدغن لگا نا نہیں بلکہ اسے سہل بنا نا ہے۔اس موقع پرسینیٹ کی قائمہ کمیٹہ برا ئے تجا رت کی چیئر پرسن محترمہ انوشہ رحمٰن کا کہنا تھا کہ الزام تراشی کی بجا ئے ہمیں حقائق کو مدنظر رکھتے ہو ئے اجتما عی طو ر پر ہمسائیہ مما لک کے ساتھ دو طرفہ تجا رت کو آ گے بڑھا نا ہو گا انہوں نے کہا کہ ہمارا بلو چستان آنے کا مقصد پا کستان کے افغانستان ، ایرا ن اور روس کے ساتھ بارٹرٹریڈ کے سلسلے میں درپیش مشکلات کو جا ننا اور اس سلسلے میں درکا ر پا لیسیوں کی تبدیلی ،انتظامی امور و دیگر با رے غور وخوض کر نا تھا انہوں نے کہا کہ ایرا ن کو روس اور افغانستان کے بارٹر ٹریڈ ایس آر او سے الگ کیا جا نا چا ہئے تا کہدرپیش مسائہل کو حل کیا جا سکے اس سلسلے میں ہم نے آج تمام اسٹیک ہولڈر ز سے مشاورت مکمل کر کے سفارشات کو حتمی شکل دے دی ہے جسے اعلیٰ حکام کو پیش کیا جا ئے گا انہوں نے کہا کہ ہم چا ہتے ہیں کہ ایران کے ساتھ امپورٹ ایکسپورٹ پالیسی آرڈر اوپن ہو نا چا ہئے اور جو کمپنیاں انفرادی حیثیت سے بارٹر ٹریڈ نہیں کر پا رہی انہیں کنسورشیم کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کی اجازت ملنی چا ہئے انہوں نے چیئر مین ٹی ڈیپ کو ہدایت کی کہ وہ آن لا ئن تجا رت با رے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران و ممبران کی معاونت کو یقینی بنا ئیں انہوں نے کہا کہ ایران اور پا کستان کے ما بین برا بری کی بنیا د پر با رڈر اور بارٹر ٹریڈ ہو نا چا ہئے ، انہوں نے ٹی ڈیپ کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ با رڈرز پر کولڈ اسٹوریج اور ایل پی جی ٹرمینل و دیگر کے لئے فنڈ مختص کریں انہوں نے کہا کہ ہم بلو چستان میں ما یوسی اور محرومی کے تاثر کو زائل کر نے آئے ہیں ور امید کر تے ہیں کہ اگلی با ر جب ہم آ ئیں گے تو رنجشیں ختم ہوں گی ، انہوں نے کہا کہ آج ہم چمن با رڈر جا کر وہاں صرتحال دیکھنا چا ہتے تھے مگر موسم کی خرابی کی وجہ سے ایسا نہ ہو سکا دوبا رہ جب بھی آئیں گے چمن اور تفتان کا دورہ ضرور کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ چمن بارڈر کی ما ہ ستمبر میں اوپننگ ہوں گی اس میں ہم ضرور شرکت کریں گے۔