پشاور میں شماریاتی ڈیٹا کے مؤثر اور سائنسی استعمال کے حوالے سے تین روزہ تربیتی ورکشاپ اختتام پذیر

جمعرات 31 جولائی 2025 21:40

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جولائی2025ء) پاکستان ادارہ شماریات اور اقوام متحدہ کے فنڈ برائے آبادی (یو این ایف پی اے) کے اشتراک سے پشاور کے مقامی ہوٹل میں تین روزہ تربیتی ورکشاپ بعنوان ’’ڈیٹا کی تشریح اور استعمال‘‘ جمعرات کو اختتام پذیر ہوگئی۔ورکشاپ کا مقصد حکومتی پالیسی سازی اور منصوبہ بندی کے شعبوں میں شماریاتی ڈیٹا کے مؤثر اور سائنسی استعمال کو فروغ دینا تھا۔

ورکشاپ کے دوران پاکستان ادارہ شماریات کے ماہرین نے شرکاء کو جن موضوعات پر تفصیلی تربیت فراہم کی ان میں سرکاری حسابات کا قومی ترقی میں کردار، افرادی قوت سروے کے اعدادوشمار کا تجزیاتی استعمال، انسانی، معاشی و زرعی مردم شماری، موضع شماری اور فریم سازی، انٹرایکٹو ڈیش بورڈز کی لائیو پریزنٹیشن اور پالیسی سازی میں ڈیٹا کے عملی استعمال پر گروپ مشقیں شامل تھیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈیٹا ڈسیمینیشن ڈیسک بھی قائم کیا گیا جہاں شرکاء کو تعلیم، صحت، معیشت، صنعت، تجارت اور سماجی اشاریوں سے متعلق حسبِ ضرورت اعداد و شمار فراہم کئے گئے۔ اقوام متحدہ کے فنڈ برائے آبادی کے ڈیٹا انالسٹ مقدر شاہ اور ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ادارہ شماریات بہرہ ور خان نے تربیتی ورکشاپ میں خیبرپختونخوا کے قومی تعمیر و ترقی سے وابستہ مختلف محکموں کی دلچسپی کو سراہا۔

مقررین نے اس بات پر اظہار اطمینان کیا کہ پاکستان ادارہ شماریات ملک کا مرکزی شماریاتی ادارہ ہے جو شفاف، بروقت اور قابلِ اعتماد ڈیٹا کی فراہمی سے پالیسی سازوں کی رہنمائی کرتا ہے۔ انہوں نے اس ضمن میں ادارہ شماریات سے وابستہ قومی ایوارڈ یافتہ مایہ ناز ماہرین محمد سرور گوندل اور ڈاکٹر نعیم الرحمنٰ کی مخلصانہ کاوشوں کو بطور خاص سراہا اور بتایا کہ اس طرح کے ورکشاپس ڈیٹا پر مبنی پالیسی سازی، مالی شفافیت اور زمینی حقائق کی بہتر تفہیم کیلئے ناگزیر اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تربیتی ورکشاپ ڈیٹا پر مبنی منصوبہ بندی، بین الادارہ جاتی تعاون اور قومی ڈیٹابینک کے مؤثر استعمال کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوئی ہے۔