راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر خاتون کا قتل،6 ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع

جمعہ 1 اگست 2025 17:49

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء)راولپنڈی کی مقامی عدالت نے جرگے کے فیصلے پر خاتون کے قتل کے مقدمے میں گرفتار مرکزی ملزم سمیت 6 ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 4 دن کی توسیع کر دی، گرفتار ملزم رکشہ ڈرائیور خیال محمد اعترافی بیان ریکارڈ کرانے پر رضامند ہو گیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق گرفتار مرکزی ملزم سمیت 6 ملزمان کو ڈیوٹی سول جج مس ثمرہ وحید کی عدالت میں پیش کیا گیا، پولیس نے ملزمان کے مزید 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، ملزمان کے وکلا نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔

عدالت نے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا جو کچھ دیر بعد سنایا گیا، ملزمان میں جرگے کا سربراہ مرکزی ملزم عصمت اللہ، آفانی گل، عرب گل، ظفراللہ ضیا الرحمن اور صالح محمد شامل ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ حافظہ قرآن 19 سالہ سدرہ کے قتل کا واقعہ تھانہ پیر ودھائی کے علاقے فوجی کالونی میں پیش آیا تھا، خاتون کے پہلے شوہر ضیاالرحمٰن نے مبینہ طور پر قتل کو چھپانے کے لیے تھانہ پیرو دھائی میں مقدمہ درج کروایا تھا۔

21 جولائی کو تھانہ پیر ودھائی میں درج کرائی گئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں ضیاالرحمٰن نے موقف اپنایا تھا کہ اس کی شادی 17 جنوری 2025 کو سدرہ سے ہوئی تھی، مدعی نے اپنی اہلیہ پر طلائی زیورات اور نقدی لے کر فرار ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔اطلاعات کے مطابق مقتولہ کو مبینہ طور پر جرگے کے فیصلے پر موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا، تھانہ پر ودھائی میں درج ایف آئی آر میں لڑکی کے عثمان نامی شخص سے مبینہ تعلق اور غیر شرعی نکاح کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

مدعی نے ایف آئی آر میں الزام عائد کیا تھا کہ راولپنڈی کی فوجی کالونی کا رہائشی عثمان اس کی بیوی سدرہ کو ورغلا کر اپنے ساتھ لے گیا ہے اور غیر شرعی طور پر اس سے نکاح بھی کرلیا ہے، مدعی نے پولیس سے اپنی بیوی کو بازیاب کرانے کی استدعا کی تھی۔