Live Updates

مہنگائی کی شرح 7 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

نئے مالی سال کے آغاز کے بعد مہنگائی کی اونچی اڑان پھر سے شروع، جولائی 2025 میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کے بعد مرکزی بینک نے خبردار کر دیا

muhammad ali محمد علی ہفتہ 2 اگست 2025 19:08

مہنگائی کی شرح 7 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست2025ء) مہنگائی کی شرح 7 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال کے آغاز کے بعد مہنگائی کی اونچی اڑان پھر سے شروع ہو گئی، جولائی 2025 میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کے بعد مرکزی بینک نے خبردار کر دیا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی سالانہ مہنگائی کی شرح جولائی 2025 میں بڑھ کر 4.07 فیصدہوکر 7ماہ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی، جو جون میں 3.2 فیصد تھی اور دسمبر 2024 کے بعد سے بلند ترین سطح ہے۔

اسٹیٹ بینک نے گرانی پر انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ رہائش و یوٹیلیٹیز قیمتوں میں اضافے نے گرانی کو بڑھا یا، خوراک نرخوں میں اضافہ سست رہا۔ شہری علاقوں میں مہنگائی 4.4فیصد جبکہ دیہی میں 3.5 فیصد رہی۔ گزشتہ سال جولائی میں مہنگائی کی شرح 11.09 کے مقابلے میں واضح کمی رہی مگر خدشات برقرارہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ سال (جولائی 2024) کے اسی مہینے میں یہ شرح 11.09 فیصد تھی، مہنگائی میں اس تیزی کی بنیادی وجہ رہائش اور یوٹیلیٹی قیمتوں میں دوبارہ اضافہ ہے، جو جون میں 3.28 فیصد کمی کے بعد جولائی میں 3.56 فیصد بڑھ گئیں۔

اسی طرح ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوا، جو پچھلے مہینے 0.6 فیصد تھا اور اب 2.7 فیصد تک جا پہنچا۔ دوسری جانب وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ایک ہفتے میں 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 12 اشیا سستی ہوئیں اور 28 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے چکن کی قیمت میں4.76 فیصد، ایل پی جی کی قیمت میں1.39 فیصد، ٹماٹرکی قیمت میں17.26 فیصد، آلوکی قیمت میں0.73 فیصد، کیلے کی قیمت 2.97فیصد، دال مونگ کی قیمت میں1.55فیصد، دال چنا کی قیمت میں0.58 فیصد، دال ماش کی قیمت میں0.61 فیصد اور آٹے کی قیمت میں 0.59 فیصد کمی ہوئی ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات نے بتایا کہ انڈوں کی قیمت میں 1.80 فیصد، پیازکی قیمت میں0.02 فیصد، جلانے والی لکڑی کی قیمت میں1.11فیصد، بیف کی قیمت میں0.10 فیصد، خشک پاؤڈر دودھ کی قیمت میں 0.49 فیصد، انرجی سیور کی قیمت میں 0.25فیصد، لہسن کی قیمت میں 0.24 فیصد، سگریٹ کی قیمت میں 0.13 فیصد،گڑ کی قیمت میں 0.04 فیصد اورمٹن کی قیمت میں0.13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریے کے لحاظ سے سالانہ بنیاد پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.42 فیصد کمی کے ساتھ 2.14فیصد، 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.42 فیصد کمی کے ساتھ 2.80 فیصد رہی۔

اسی طرح 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.37 فیصد کمی کے ساتھ 2.26 فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار037 فیصد کمی کے ساتھ 1.90فیصد رہی۔ ادارہ شماریات کے مطابق 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیےمہنگائی میں اضافے کی رفتار0.33 فیصدکمی کے ساتھ 1.23فیصدرہی ہے۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات