مرکزی صدر آل پاکستان پان سگریٹ ایسوسی ایشن کے معاشی نقصانات سے بچنے کیلئے اہم نکات پیش

ہفتہ 2 اگست 2025 21:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اگست2025ء) پاکستان میں سگریٹ انڈسٹری کو ٹیکس پالیسی اور اسمگلنگ سے ہونے والے معاشی نقصانات سے بچنے کے لیے مرکزی صدر آل پاکستان پان سگریٹ ایسوسی ایشن وسیم علی نے حکومت کو اہم نکات پیش کرتے ہوئے اوپن مارکیٹ میں پاکستانی سگریٹ کو درپیش چیلنجز، غیر معیاری مصنوعات اور حکومتی پالیسیوں پر ذمہ دارانہ موقف اختیار کیا اور مذکورہ صنعت کے تحفظ، قومی ریونیو کے استحکام اور ٹیکس نظام کی شفافیت پر زور دیا ہے۔

وسیم علی نے کہا کہ پاکستان میں سالانہ81 ارب اسٹکس سگریٹس فروخت ہوتی ہیں،جن میں سے صرف 3640 ارب مقامی و قانونی ذرائع سے آتی ہیں جبکہ باقی سگریٹس اسمگل یا جعلی طریقے سے ملک میں آتی ہیں۔حکومت نے غیر معیاری سگریٹس کے خلاف حالیہ کریک ڈائون کیا جو مثبت قدم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے مقامی مینوفیکچررز کوفائدہ پہنچا اور صارف کو شفافیت ملی، سگریٹس پر بڑھتے ٹیکسز کی وجہ سے قانونی درآمد ناممکن ہوتی جا رہی ہے، جس سے اسمگلنگ بڑھ رہی ہے، اگر غیر قانونی سگریٹس اور اسمگلنگ رک جائے تو قانونی قیمتوں میں اضافہ قابلِ برداشت ہو جائے گا جبکہ ان برانڈز کو شامل کرنا ضروری ہے جو نچلے طبقے کی قوتِ خرید میں ہوں۔

انہوں نے کہاکہ ویپ پر پابندی کے بعد فوری پولیس کارروائیاں دکانداروں کے لیے خوف و ہراس کا باعث بنیں،مکمل پابندی سے اسمگلنگ میں اضافہ ہوتا جو ریاستی خسارے کا باعث بنتا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ حکومت کو امپورٹ عمل آسان بنانا ہو گا تاکہ تاجر قانونی راستہ اختیار کریں،ہر شہری کو ٹیکس نیٹ میں آنا چاہیے اور حکومت کو ایسے اقدامات کرنے چاہئیں جو فائلر بننے کی ترغیب دیں۔