ڈیڑھ سالوں میں غیر قانونی کال سینٹرز پر 63 چھاپے مارے گئے، رپورٹ

نیشنل سائبر کرائمز انوسٹی گیشن ایجنسی نے سینیٹ قائمہ کمیٹی آئی ٹی میں تفصیلات جمع کرادیں

پیر 4 اگست 2025 20:08

ڈیڑھ سالوں میں غیر قانونی کال سینٹرز پر 63 چھاپے مارے گئے، رپورٹ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء)گزشتہ ڈیڑھ سالوں میں غیر قانونی کال سینٹرز پر 63 چھاپے مارے گئے،کارروائیوں میں 195 پاکستانی اور 255 غیر ملکی گرفتار کیے گئے، نیشنل سائبر کرائمز انوسٹی گیشن ایجنسی نے سینیٹ قائمہ کمیٹی آئی ٹی میں تفصیلات جمع کرادیں۔غیرقانونی کال سینٹرز کے خلاف نیشنل سائبر کرائمز انوسٹی گیشن ایجنسی کی کارروائیوں سے متعلق تفصیلات نیشنل سائبر کرائمز انوسٹی گیشن ایجنسی نے سینیٹ قائمہ کمیٹی آئی ٹی میں جمع کرادی، سرکاری دستاویز کے مطابق گزشتہ ڈیڑھ سال میں غیر قانونی کال سینٹرز کے خلاف 63 چھاپے مارے گئے۔

ان کارروائیوں میں 195 پاکستانی اور 255 غیر ملکی گرفتار کیے گئے، غیرقانونی کال سینٹرز کیخلاف 54 مقدمات درج اور مالی فراڈ کا حجم 72 کروڑ روپے سے زائد ریکارڈ کیا گیا، جبکہ نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی نے 4 کروڑ روپے سے زائد رقم ریکور کی۔

(جاری ہے)

اسلام آباد میں 17 کال سینٹرز پر چھاپے مار کر 10 مقامی اور 183 غیر ملکی گرفتار کیے گئے، اور غیرقانونی کال سینٹرز کا 6 کروڑ روپے کا فراڈ بے نقاب ہوا۔

کراچی میں 19 غیر قانونی کال سینٹرز کیخلاف کارروائی کی گئی،کراچی میں 76 ملوث پاکستانیوں میں سے 44 کو گرفتار کیا گیا، تاہم کال سینٹرز کیخلاف کاروائی میں کوئی مالی ریکوری نہیں ہوسکی۔رپورٹ کے مطابق راولپنڈی میں 8 کال سینٹرز میں چھاپوں کے دوران 32 گرفتاریاں کی گئیں اور 58 لاکھ روپے کی ریکوری کی گئی، فیصل آباد میں سات جعلی کال سینٹرز پر چھاپے مارے گئے، اس دوران 78 مقامی اور 72 غیر ملکی افراد کو گرفتار کیا گیا اور سات ایف آئی آرز درج کرکے 2 لاکھ روپے کی ریکوری کی گئی۔اسی طرح ملتان میں ایک چھاپے کے دوان ملوث تمام 8 مقامی کو گرفتار کیا گیا،لاہور میں 11 کال سینٹرز میں چھاپوں کے دوران 23 کو گرفتار کیا گیا۔