سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ کیخلاف اپیل خارج

ایڈیشنل سیشن جج ساجدہ احمد چوہدری نے ملزمہ کی اپیل پر محفوظ فیصلہ سنادیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 29 ستمبر 2025 17:16

سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ کیخلاف اپیل خارج
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 ستمبر2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کی سوشل ایکٹوسٹ فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل خارج کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ نے این سی سی آئی اے کی درخواست پر فلک جاوید کا پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ دیا تھا، جس پر ملزمہ نے اپنے وکیل کے ذریعے جسمانی ریمانڈ کو سیشن کورٹ میں چیلنج کیا اور اب ایڈیشنل سیشن جج ساجدہ احمد چوہدری نے ملزمہ فلک جاوید کی اپیل پر فیصلہ سنادیا، جس میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزمہ کا جسمانی ریمانڈ قانون کے مطابق دیا، جوڈیشل مجسٹریٹ کے جسمانی ریمانڈ آرڈر مین کوئی غیر قانونی چیز نہیں ملی۔

بتایا جارہا ہے کہ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید خان کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں دوران سماعت این سی سی آئی اے نے 30 روز کا ریمانڈ مانگا، جس کے لیے پراسیکیوشن نے مؤقف اپنایا کہ ’ڈیجیٹل ڈیوائس چاہیئے تاکہ ڈاکومینٹری بنا کر دیں گے، ملزمہ کا 30 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے‘، تاہم عدالت نے فلک جاوید کے 5 دن کے جسمانی ریمانڈ کی منظوری دے دی، اس موقع پر میڈیا سے مختصر گفتگو میں پاکستان تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ نے کہا کہ ان کے پاس کچھ بھی نہیں، یہ سب جھوٹے مقدمات ہیں جو مجھ پر قائم کیے جا رہے ہیں، میں نے سنا ہے عظمیٰ بخاری نے میری کوئی جعلی ویڈیو پھیلائی ہے میں ان کے خلاف کیس کروں گی۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ فلک جاوید کو رات گئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے حراست میں لیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں تاہم اس حوالے سے ان پر کس نوعیت کا مقدمہ قائم کیا گیا اس کے بارے میں ابتدائی طور پر کچھ بھی واضح نہیں ہوسکا تھا تاہم مبینہ طورپر ان کی گرفتاری پیکا ایکٹ کے تحت بتائی گئی اور گرفتاری سے قبل فلک جاوید کی طرف سے اپنے شوہر کو اطلاع دی گئی تھی کہ انہیں گرفتار کرنے آئے ہیں، فلک جاوید خان کو جس وقت گرفتار میں کیا گیا تو وہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریکِ انصاف کے چند رہنماؤں کے ہمراہ موجود تھیں جہاں سے انہیں پاکستان تحریک انصاف کے پشاور میں ہونے والے جلسے کے لیے روانہ ہونا تھا تاہم اسلام آباد پولیس نے اچانک چھاپہ مار کر انہیں مبینہ طورپر اپنی حراست میں لے لیا۔