
پاکستان: 2030 تک ہیضہ میں نمایاں کمی لانے کے منصوبے کا آغاز
یو این
پیر 4 اگست 2025
18:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 04 اگست 2025ء) پاکستان میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے تعاون سے ہیضے پر قابو پانے کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس کے تحت اس مرض سے ہونے والی اموات میں 2030 تک نمایاں کمی لائی جائے گی اور قدرتی آفات کے تناظر میں اس سے موثر تحفظ ممکن بنایا جائے گا۔
اس منصوبے کے ذریعے پاکستان میں ہیضے کی وباؤں کی بروقت نشاندہی، ان کی روک تھام اور ان پر قابو پانے کی صلاحیت کو بہتر بنانا ہے۔
منصوبے میں موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں آنے والی قدرتی آفات سے نمٹنے کی تیاری کو خاص اہمیت دی گئی ہے جن میں ہیضے سمیت دیگر امراض کے پھیلاؤ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ 2022 میں آنے والے سیلاب کے بعد ملک میں ہیضے کے تین لاکھ 70 ہزار سے زیادہ مشتبہ مریض سامنے آئے تھے۔(جاری ہے)
یہ کثیرالجہتی منصوبہ 2028 تک جاری رہے گا جس کے لیے پاکستان کے وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال اور ملک میں 'ڈبلیو ایچ او' کے نمائندے ڈاکٹر ڈا پنگ لو نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
جان لیوا مرض
ہیضہ شدید نوعیت کا انفیکشن ہے جو آلودہ پانی یا خوراک میں موجود وائبریو کولرائے بیکٹیریا سے پھیلتا ہے۔ یہ جراثیم انسانی جسم میں داخل ہونے سے شدید اسہال کی شکایت ہوتی ہے اور فوری طبی امداد میسر نہ آنے پر مریض کی جان بھی جا سکتی ہے۔
پاکستان میں ہیضہ ایک قابل اطلاع مقامی بیماری ہے اور اس کے زیادہ تر مریض گنجان آباد شہری علاقوں میں سامنے آتے ہیں جہاں ہر جگہ صاف پانی، مناسب نکاسی آب اور حفظان صحت کی سہولتیں موجود نہیں ہوتیں۔
اندازے کے مطابق، دنیا میں ہر سال 13 تا 40 لاکھ افراد ہیضے سے متاثر ہوتے ہیں اور اس کے نتیجے میں 21 ہزار سے لے کر ایک لاکھ 43 ہزار تک اموات ہوتی ہیں۔جنوری 2023 سے جولائی 2025 کے درمیان پاکستان میں ہیضے کے سالانہ اوسطاً 21 ہزار سے زیادہ مریضوں کی نشاندہی کی گئی جبکہ 250 افراد میں اس مرض کی تصدیق ہوئی ہے۔

صحت عامہ کے لیے خطرہ
ڈاکٹر ڈا پنگ لو نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سیلاب اور دیگر قدرتی آفات کے خطرات میں اضافہ کر رہی ہے جن سے ہیضے کی وبائیں جنم لے سکتی ہیں۔ بروقت نشاندہی اور موثر روک تھام کے بغیر ہیضہ صحت عامہ کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ ایسے کمزور طبقات اس سے خاص طور پر متاثر ہوتے ہیں جنہیں صاف پانی اور صفائی کی سہولت میسر نہیں ہوتی۔
ان کا کہنا ہے کہ 'ڈبلیو ایچ او' کو زندگیاں بچانے کی اس کوشش میں پاکستان کے ساتھ شراکت پر فخر ہے۔
پاکستان نے 'ڈبلیو ایچ او' کی 71ویں اسمبلی کی قرارداد پر دستخط کر رکھے ہیں جس میں ہیضے سے تاحال متاثر رہنے والے 47 رکن ممالک پر 2030 تک اس مرض سے ہونے والی اموات میں 90 فیصد کمی لانے اور 20 ممالک میں اس بیماری کا خاتمہ کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
یہ تمام کوششیں بین الاقوامی ضوابط صحت اور ہیضے پر قابو پانے سے متعلق عالمی ٹاسک فورس کے مقرر کردہ ایجنڈے کے تحت کی جا رہی ہیں۔منصوبے کا خاکہ
اس منصوبے میں بین الاقوامی، قومی اور صوبائی سطح کے شراکت داروں کی کوششوں سے ہیضے کے خلاف بنیادی طبی ڈھانچے اور صلاحیتوں کو بہتر بنایا جائے گا۔ اس میں انتظام، قیادت اور ربط کاری، بیماری کی نگرانی اور تشخیص، علاج معالجہ اور انفیکشن سے بچاؤ، پانی صفائی اور حفظان صحت جیسی سہولیات کا اہتمام، خطرے سے متعلق اطلاعات کی فراہمی اور مرض کی روک تھام کے لیے مقامی سطح پر لوگوں کی مدد سے اقدامات، حفاظتی ٹیکے لگانے، عملی معاونت و انصرام اور بنیادی صحت و سماجی خدمات کا تسلسل شامل ہیں۔
سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ یہ منصوبہ اور اس پر 'ڈبلیو ایچ او' کے ساتھ شراکت داری میں عملدرآمد اس لیے بھی خاص اہمیت رکھتا ہے کہ صحت کی دیکھ بھال ہسپتالوں سے شروع نہیں ہوتی بلکہ اس کا آغاز ہر محلے اور ہر سماجی گروہ میں بیماری کی روک تھام کے اقدامات سے ہوتا ہے۔ اس مقصد کے لیے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچاؤ انتہائی ضروری ہے۔
مزید اہم خبریں
-
حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں
-
شہروں میں بڑھتے ہوئے رہائشی مسائل اور غیر محفوظ تعمیرات
-
پاکستان: 2030 تک ہیضہ میں نمایاں کمی لانے کے منصوبے کا آغاز
-
خشکی میں گھرے ترقی پذیر ممالک کی تیسری کانفرنس کی تیاریاں مکمل
-
بجلی سستی ہونے کا امکان
-
وزیر تجارت جام کمال خان سے بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر کی ملاقات ، تجارت اور توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
-
وفاقی حکومت سیلابی خطرات کا مستقل حل چاہتی ہے، وزیر موسمیاتی تبدیلی
-
ملک میں فائیو جی جلد متعارف کرائی جائے گی،وفاقی وزیر
-
عالمی برادری ہندوستان پر جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کے جرائم روکنے کے لئے دبائو ڈالے،وزیراعظم
-
احسن اقبال کی چائنا اٹامک انرجی اتھارٹی اور چین کی خلائی ایجنسی کے چیئرمین شان زونگڈے سے ملاقات، جوہری توانائی اور خلائی تحقیق کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو پاکستان کے ترقیاتی اہداف سے ہم آہنگ کرنے ..
-
موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اقدامات وقت کی ضرورت ہے،وزیراعظم
-
وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس، گلگت بلتستان میں سیلابی صورتحال سے نقصانات ، امدادی کارروائیوں و بحالی کے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.