امریکی محکمہ خارجہ کی ویزا کے لئے درخواست دینے والوں سے 15 ہزار ڈالر تک رقم بطور ضمانت لینے کی تجویز

منگل 5 اگست 2025 10:10

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2025ء) امریکی محکمہ خارجہ نے ویزا کے لئے درخواست دینے والوں سے 15 ہزار ڈالر تک رقم بطور ضمانت لینے کی تجویز دے دی۔اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق تجویز کے تحت سیاحتی اور کاروباری ویزا لینے والے درخواست گزاروں کے لئے امریکا میں داخل ہونے سے پہلے 15 ہزار ڈالر تک کی ضمانت یا بانڈ جمع کروانا لازمی قرار دیا جا سکتا ہے۔

یہ اقدام امریکا کا ویزا حاصل کرنے کے عمل کو بہت سے لوگوں کے لئے مہنگا اور مشکل بنا سکتا ہے۔رپورٹ میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نئی پالیسی کا نفاذ 20 اگست سے ہوگا اور اس کا اطلاق کاروباری اور سیاحتی ویزا رکھنے والے افراد پر ہوگا۔امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ وہ ایک سال کا پائلٹ پروگرام شروع کرے گا۔

(جاری ہے)

اس میں ان ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن جن سے کافی تعداد میں لوگ ویزا ختم ہونے کے بعدامریکا سے واپس نہیں جاتے یا ان کی دستاویزات کی سکیورٹی میں کمزوری ہو، ویزا لیتے وقت پانچ ہزار، 10 ہزار یا 15 ہزار امریکی ڈالر کی ضمانت مانگی جا سکتی ہے۔یہ تجویز اس وقت سامنے آئی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ ویزا درخواست دہندگان کے لئے قواعد سخت کر رہی ہے۔

گزشتہ ہفتے محکمہ خارجہ نے اعلان کیا کہ ویزا کی تجدید کرنے والوں کو اضافی ذاتی انٹرویو سے گزرنا ہوگا جو پہلے ضروری نہیں تھا۔اس کے علاوہ محکمہ یہ بھی چاہتا ہے کہ ویزا ڈائیورسٹی لاٹری پروگرام کے درخواست دہندگان کے پاس اپنے ملک کا درست پاسپورٹ موجود ہو۔فیڈرل رجسٹر کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے نوٹس کے ابتدائی خاکے میں کہا گیا ہے کہ یہ پائلٹ پروگرام اس کی باقاعدہ اشاعت کے 15 دن کے اندر نافذ ہو جائے گا۔

اس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہوگا کہ اگر کوئی غیرملکی وزیٹر ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کرے تو امریکی حکومت کو مالی نقصان نہ ہو۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جن ممالک پر یہ پروگرام لاگو ہوگا اس کی فہرست پروگرام کے نافذ ہونے کے بعد جاری کی جائے گی۔ درخواست گزار کی ذاتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ ضمانت معاف بھی کی جا سکتی ہے۔ماضی میں ویزا بانڈز تجویز کئے جا چکے ہیں لیکن یہ کبھی نافذ نہیں ہوئے۔

محکمہ خارجہ عام طور پر اس شرط کی حوصلہ شکنی کرتا رہا ہے کیونکہ ضمانت جمع کروانے اور واپس لینے کا عمل پیچیدہ ہوتا ہے اور عوام میں اس کے بارے میں غلط فہمیاں بھی پیدا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔تاہم محکمہ خارجہ نے کہا ہے اس پرانی رائے کی کوئی حالیہ مثال یا ثبوت موجود نہیں کیونکہ حالیہ عرصے میں ویزا بانڈز عام طور پر طلب نہیں کئے گئے ہیں۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ نومبر 2020 میں ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت کے آخری مہینوں کے دوران اسی طرح کا ایک پائلٹ پروگرام شروع کیا گیا تھا لیکن کورونا وائرس کی وبا کے دوران عالمی سفر میں کمی کے باعث اسے مکمل طور پر نافذ نہیں کیا جا سکا۔