زرعی یونیورسٹی سوات میں بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد، ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات پر ماہرین کا اظہار خیال

کانفرنس خیبرپختونخوا حکومت کے لیے ایک مؤثر زرعی اور پہاڑی زراعت پالیسی بنانے میں مدد دے گی،ڈاکٹر امبر علی خان

منگل 5 اگست 2025 20:35

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2025ء)زرعی یونیورسٹی سوات میں پہلی تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس "کلائمیٹ ریزیلینٹ مانٹین ایگریکلچر (CRMA-2025)" کا باقاعدہ آغاز ہو گیا۔ کانفرنس میں موسمیاتی تبدیلی، پہاڑی زراعت اور مستقبل کی زرعی پالیسیوں پر مقامی و بین الاقوامی ماہرین شریک ہیں۔ افتتاحی تقریب کے مہمانِ خصوصی سیکریٹری زراعت خیبرپختونخوا ڈاکٹر امبر علی خان تھے، جنہوں نے کانفرنس کو صوبائی زرعی پالیسی کے لیے مفید قرار دیا۔

ڈاکٹر امبر علی خان نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے فصلات، باغات اور زرعی نظام بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، جس سے نمٹنے کے لیے تحقیقی اداروں اور پالیسی سازوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس خیبرپختونخوا حکومت کے لیے ایک مؤثر زرعی اور پہاڑی زراعت پالیسی بنانے میں مدد دے گی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی سوات پروفیسر ڈاکٹر داود جان نے کانفرنس کے انعقاد کو یونیورسٹی کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا اور منتظمین کو مبارکباد دی۔

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی نہ صرف زرعی پیداوار بلکہ مقامی معیشت کو بھی شدید متاثر کر رہی ہے، اس لیے ایک مربوط پالیسی ناگزیر ہے۔ڈاکٹر داود جان نے کہا کہ پاکستان کا کاربن اخراج دنیا بھر میں 0.5 فیصد سے بھی کم ہے، مگر موسمیاتی تباہی کے اثرات پاکستان میں شدید محسوس کیے جا رہے ہیں۔ بدقسمتی سے دنیا کے بڑے کاربن اخراج کرنے والے ترقی یافتہ ممالک عالمی فنڈز کا بڑا حصہ لے جاتے ہیں، جبکہ پاکستان کو سالانہ 40 سے 50 ارب روپے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ان نقصانات کا مقابلہ کر سکے۔

کانفرنس کے چیف آرگنائزر پروفیسر ڈاکٹر محمد رضوالفقار نے کہا کہ یونیورسٹی نے پہاڑی زراعت کو درپیش موسمیاتی چیلنجز کے پیش نظر "سنٹر فار کلائمیٹ ریزیلینٹ مانٹین ایگریکلچر" کے قیام کا آغاز کیا ہے تاکہ تحقیق، افرادی قوت کی تیاری اور کسانوں کی تربیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس اس مقصد کے حصول کی طرف پہلا عملی قدم ہے۔