محکمہ لائیو سٹاک کاگائیوں، بھینسوں، بھیڑ بکریوں، اونٹنیوں کو بیماریوں سے بچانے کیلئے اقدامات کا آغاز

بدھ 6 اگست 2025 16:55

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اگست2025ء) محکمہ لائیو سٹاک نے گائیوں، بھینسوں، بھیڑ بکریوں، اونٹنیوں وغیرہ پربیماریوں کے حملہ سے بچاؤ کیلئے اقدامات کا آغاز کر دیا ہے اور کہا ہے کہ بروسیلا بیکٹیر یا کے ذریعے پھیلنے والی آخری مہینوں میں اسقاط حمل کی یہ بیماری جانوروں کومتاثر کر سکتی ہے لہٰذا مویشی پال حضرات مفت ٹیسٹوں کی سہولت سے استفادہ کر سکتے ہیں۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر محکمہ لائیو سٹاک وڈیری ڈویلپمنٹ فیصل آباد ڈاکٹر قیصر خلیق نے بتایاکہ بروسیلوسیس جانوروں میں پائی جانے والی ایک اہم بیماری ہے جو ایک خاص قسم کے بروسیلا بیکٹیر یا سے پھیلتی ہے اوریہ بیماری پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک جاپان، یورپ،آسٹر یلیا،نیوزی لینڈ اور امریکہ میں پائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ اس بیماری کو انگریزی میں سڑوم آف ابارشن بھی کہا جاتا ہے جو گائے،بھینس، بھیڑبکریوں، اونٹوں اور کتوں پر بھر پور حملہ کرتی ہے۔

انہوں نے بتایاکہ یہ بیمای فارمرز کیلئے ہر حوالہ سے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے کیونکہ اس کے اثرات جانور پر جلدی ظاہر نہیں ہوتے مگر آخری مہینوں میں حاملہ جانوروں میں اس بیماری سے اسقاط حمل ہوجاتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ اگر یہ بیماری کسی لائیو سٹاک فارم میں داخل ہوجائے تو بیک وقت بہت سے جانوروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ یہ بیماری نر جانوروں میں جوڑوں کی تکلیف کے ساتھ ساتھ ان کی ہمیشہ کیلئے نسل بڑھانے کی خصوصیت کو ختم کردیتی ہے اور جانور لنگڑا بھی ہوسکتا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ یہ بیماری مادہ جانوروں میں دودھ پر بھی اثر انداز ہوتی جبکہ تھنوں پر سوزش کا باعث بنتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ یہ بیماری منہ کے ذریعے یا جانور کے جسم کے کسی حصہ پر زخم کے باعث بھی جانور میں منتقل ہوجاتی ہے اس کے علاوہ جا نور کے خون، پیشاپ اور فضلہ کے ذریعے بھی جانوروں میں منتقل ہوجاتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ اس خطرناک بیماری پر ویکسین کے ذریعے قابو پایا جاسکتا ہے نیز یہ ویکسین چار سے دس ماہ کی عمر تک کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ فارمرز حضرات کو اپنے جانوروں کا معائنہ کرتے رہنا چاہیے اور کسی شک کی صورت میں فوری جانور کے ٹیسٹ کروائے جائیں جبکہ دودھ دینے والے جانوروں کے ٹیسٹ ہر چار ماہ بعد کروائے جا سکتے ہیں۔