بھارتی حکومت کے غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات، ایکس کا سخت ایکشن

مسک اور بھارتی حکومت اظہارِ رائے کی آزادی پر عدالت میں آمنے سامنے ہونگے،برطانوی میڈیا

بدھ 6 اگست 2025 18:11

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2025ء)بھارتی حکومت کی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر سنسر شپ سے متعلق رپورٹ جاری کردی گئی۔برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق ایلون مسک اور بھارتی حکومت اظہارِ رائے کی آزادی پر عدالت میں آمنے سامنے ہونگے، 2023 سے بھارت نے انٹرنیٹ پر نگرانی مزید سخت کر دی ہے۔ایکس کے مطابق مودی سرکار حکومت اظہارِ رائے کو دبا رہی ہے، بھارتی وزارت آئی ٹی ، وفاقی اور ریاستی ایجنسیز کو ڈیجیٹل مواد ہٹانے کی اجازت دی گئی، بھارتی حکام اور پولیس سوشل میڈیا مواد ہٹانے کے احکامات براہِ راست جاری کر سکتے ہیں۔

بھارتی سرکاری ویب سائٹ اکتوبر میں متعارف کرائی گئی، سہیوگ نامی سرکاری ویب سائٹ سے براہ راست مواد ہٹانے کی درخواستیں دی جا سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

ایکس نے بھارتی حکومت کی متعارف کردہ ویب سائٹ سہیوگ کا حصہ بننے سے انکار کیا، ایکس کے مطابق بھارتی حکومت کے اقدامات غیر قانونی اور غیر آئینی ہیں، حکام کو عوامی شخصیات پر جائز تنقید کو دبانے کا اختیار مل رہا ہے۔

ایکس نے رواں سال بھارتی حکومت کے خلاف مقدمہ بھی دائر کیا، نئی ویب سائٹ اور 2023 میں وزارتِ آئی ٹی کی جاری ہدایت کوبھی چیلنج کیا گیا، ایکس کا مقف ہے کہ اقدامات اظہارِ رائے کی آزادی کے خلاف ہیں، مودی سرکار سسٹم کا غلط استعمال کررہی ہے۔ایکس کے مطابق بھارتی سرکاری تنقید، طنز اور میڈیا رپورٹس کو ہٹوانے کی کوشش کرتی ہے، مارچ 2024 سے جون 2025 تک بھارت ایک ہزار400 پوسٹس یا اکانٹس ہٹانے کا حکم دے چکا، بھارتی سائبر کرائم ادارہ امت شاہ کی وزارتِ داخلہ کے تحت کام کرتا ہے۔