9 مئی مقدمات میں سزائیں قانونی عدالتی عمل کا نتیجہ ،حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے، اعظم نذیر تارڑ

پارلیمنٹ جاری مقدمات بارے فیصلہ کرنے کا فورم نہیں ،آئینی فریم ورک میں عدالتی آزادی کا احترام ضروری ہے،وفاقی وزیر قانون

بدھ 6 اگست 2025 21:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2025ء)وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 9 مئی کے مقدمات میں سزائیں ایک قانونی عدالتی عمل کا نتیجہ ہیں، اس میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔بدھ کو بیرسٹر گوہر علی خان کی جانب سے قومی اسمبلی میں اٹھائے گئے نکات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک بار جب کوئی کیس ٹرائل کے مرحلے پر پہنچ جاتا ہے تو یہ عدالت کا کام ہوتا ہے کہ وہ کارروائی کرے اور فیصلے کرے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک قانونی عمل ہے، اعتراض کیا جا سکتا ہے لیکن ایسا کرنے کا فورم بھی عدالت ہی ہے۔ایک حالیہ مثال دیتے ہوئے انہوں نے جمشید دستی کے کیس کا حوالہ دیا جس میں بنچ کی تشکیل کے خلاف اٹھائے گئے اعتراضات کے باوجود لاہور ہائی کورٹ نے دلائل سننے کے بعد عبوری ریلیف دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسی طرح کے اصول موجودہ مقدمات پر لاگو ہوتے ہیں اور اگر آرٹیکل(63جی) اور(ایچ) جیسی آئینی دفعات کی تشریح کی ضرورت پڑی تو اس کا تعین بالآخر الیکشن کمیشن اور عدالتیں کریں گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ فوجداری قانون میں الگ الگ ٹرائل ہوسکتے ہیں اگر ہر معاملے میں نتائج یا شرکت مختلف ہو۔انہوں نے سابق وزرائے اعظم سے متعلق مقدمات کی مثالوں کا بھی ذکر کیا جہاں الگ الگ معاملات کے لئے متعدد ریفرنسز دائر کئے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ایسے تمام مقدمات کا عدالتوں میں قانون کے مطابق سامنا کیا۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ جاری مقدمات کے بارے میں فیصلہ کرنے کا فورم نہیں ہے، آئینی فریم ورک میں عدالتی آزادی کا احترام ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ذمہ داری قانون سازی کے عمل کو بہتر بنانا اور ایوان میں سازگار ماحول کو یقینی بنانا ہے۔