پاک ایران حالیہ معاہدوں پر عمل درآمد سے بلوچستان کو معاشی طور پر مستحکم بنایا جا سکتا ہے،بلال خان کاکڑ

بدھ 6 اگست 2025 22:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اگست2025ء) بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے پاکستان اور ایران کے درمیان حالیہ 12 معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کو ایک تاریخی لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے ان سے نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے بلکہ بلوچستان میں معاشی، تجارتی اور سماجی سرگرمیوں کو بے پناہ فروغ ملے گا۔

بلال خان کاکڑ نے اپنے بیان میں کہا کہ ان معاہدوں میں بارٹر ٹریڈ کی سہولت، چاول، پھلوں اور گوشت کی برآمد کیلئے کوٹہ میں اضافہ، سرحدی بازاروں کی فعالی اور تجارتی رکاوٹوں کے خاتمے جیسے اقدامات شامل ہیں جو بلوچستان کے عوام کے لیے نئے روزگار اور کاروباری مواقع پیدا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ زرعی اور لائیو اسٹاک مصنوعات کی ایران کو برآمد سے مقامی کسانوں، تاجروں اور صنعتکاروں کو براہ راست فائدہ ہوگا،روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا، بارڈر مارکیٹس، لاجسٹک سینٹرز اور فری اکنامک زونز میں نوکریوں کے ہزاروں مواقع پیدا ہوں گے جبکہ ٹرانسپورٹ و لاجسٹک انفراسٹرکچر کو ترقی ملے گی۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ کوئٹہ،زاہدان ریلوے ٹریک، نئی سڑکوں، کولڈ اسٹوریج اور کسٹمز سہولیات کی ترقی سے بلوچستان کی معاشی اہمیت میں اضافہ ہوگا،سرمایہ کاری اور صنعتی ترقی کوفروغ حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایران و پاکستان کے مشترکہ اقتصادی زونز کے قیام سے بلوچستان میں توانائی، معدنیات، زراعت اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے نئے امکانات پیدا ہوں گے،سیاحت اور ثقافتی روابط بڑھیں گے،ایران کا سلک روڈ منصوبہ اور گوادرتاچاہ بہار اشتراک بلوچستان کو جنوبی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے درمیان ایک تجارتی پل میں تبدیل کر سکتا ہے۔

بلال خان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کے عوام، حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر کو ان مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے مربوط حکمت عملی اور تیز رفتار اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ان معاہدوں پر مؤثر عملدرآمد سے بلوچستان کو معاشی طور پر بااختیار، مستحکم اور خوشحال خطہ بنایا جا سکتا ہے۔