نوجوان وقت کی اہمیت کو سمجھیں، متحد رہیں اور ڈیجیٹل دور میں پھیلائی جانے والی غلط معلومات سے ہوشیار رہیں، احسن اقبال

جمعہ 8 اگست 2025 16:38

نوجوان وقت کی اہمیت کو سمجھیں، متحد رہیں اور ڈیجیٹل دور میں پھیلائی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اگست2025ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ وقت کی اہمیت کو سمجھیں، متحد رہیں اور ڈیجیٹل دور میں پھیلائی جانے والی غلط معلومات سے ہوشیار رہیں۔جمعہ کو تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ وقت انسان کی زندگی کا سب سے قیمتی اثاثہ ہے، کامیابی سوشل میڈیا کے رجحانات سے نہیں بلکہ اپنے مقاصد کے حصول کے لئے محنت اور مستقل مزاجی سے کام کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ جو شخص اپنے وقت کی قدر کرتا ہے وہی زندگی میں کامیاب ہوتا ہے، جو لوگ اپنا وقت مثبت سرگرمیوں میں صرف کرتے ہیں، وہی عظمت حاصل کرتے ہیں۔انہوں نے غلط اطلاعات کے خطرات کی نشاندہی کرتے ہوئے قرآن پاک کے ایک اصول کا حوالہ دیا جو موجودہ دور میں بے حد اہم ہو چکا ہے،اگر کوئی تمہارے پاس خبر لائے تو تحقیق کر لو، کہیں ایسا نہ ہو کہ بعد میں پچھتانا پڑے۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے سوشل میڈیا پر پھیلائے گئے اُن گمراہ کن بیانیوں کی مذمت کی جن میں 6 مئی سے قبل پاکستان کے اتحاد، مسلح افواج اور عسکری قیادت کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کئے گئے۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات نے دنیا پر واضح کر دیا کہ پاکستان ایک مضبوط، متحد قوم ہے جس کی مسلح افواج بہادر اور قیادت پُرعزم ہے۔انہوں نے ان واقعات کو "تاثر سازی کی ایک مثالی مثال" قرار دیتے ہوئے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ سچ اور جھوٹ میں فرق کرنے کی اندرونی صلاحیت پیدا کریں اور ڈیجیٹل دھوکے بازی سے خود کو محفوظ رکھیں۔

مستقبل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے احسن اقبال نے 2047 میں پاکستان کے 100 سالہ جشنِ آزادی کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت آپ کی نسل اپنے عروج پر ہو گی، اگلے 22 سالوں میں آپ کی کوششیں یہ طے کریں گی کہ پاکستان دنیا میں کہاں کھڑا ہو گا۔انہوں نے اسے ایک قومی مشن قرار دیتے ہوئے نوجوانوں کو تبدیلی کے علمبردار، تخلیقی قوتوں کے حامل اور اتحاد کے نمائندہ افراد کے طور پر کردار ادا کرنے کی تلقین کی جو پاکستان کو نئی بلندیوں تک لے جا سکتے ہیں۔

احسن اقبال نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ نفرت، تعصب اور تقسیم کی آوازوں کو مسترد کریں اور کہا کہ اتحاد کا مطلب یکسانیت نہیں ہوتا،ہم مختلف ہو سکتے ہیں لیکن پھر بھی برابر ہو سکتے ہیں، جمہوریت مختلف آرا ء پر پنپتی ہے، دوسروں کو کمتر یا غدار کہنا جمہوری رویہ نہیں۔انہوں نے نوجوانوں کو ٹیم ورک، تنوع کا احترام اور اجتماعی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی تلقین کی اور کہا کہ یہ خصوصیات 21ویں صدی کی قومی تعمیر کے لئے لازمی ہیں،مل کر کام کریں، ساتھ اٹھیں اور کبھی نفرت کو اپنے دل میں جگہ نہ دیں۔