
بھارت اور امریکا کے درمیان ٹیرف کے معاملے پر تناﺅ‘دہلی کو چین کے قریب لے جاسکتا ہے .ماہرین
وزیر اعظم مودی شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کانفرنس میں شرکت کے لیے چین جا سکتے ہیں جو ایک بڑی پیش رفت ہوگی. پروفیسر ہوانگ ہوا
میاں محمد ندیم
جمعہ 8 اگست 2025
17:13

(جاری ہے)
پروفیسرہوانگ کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں انڈیا چین کے قریب آسکتا ہے ہوانگ ایک ایسا مستقبل دیکھ رہے ہیں جہاں چین اور انڈیا امریکی دباﺅ کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہوں گے ماہرین کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم مودی شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کانفرنس میں شرکت کے لیے چین جا سکتے ہیں جو ایک بڑی پیش رفت ہوگی. انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں مودی کا شی جن پنگ کے ساتھ سٹیج شیئر کرنا ایک پیغام ہوگا کہ دونوں بڑے ملک امریکی دباﺅ کے سامنے نہیں جھک سکتے فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشنز کا خیال ہے کہ ٹیرف کے فیصلے سے امریکہ کو انڈیا کی کل برآمدات کا نصف سے زیادہ متاثر ہوگا دلی میں قائم تھنک ٹینک گلوبل ٹریڈ ریسرچ انیشیٹو (جی ٹی آر آئی) کا اندازہ ہے کہ امریکہ کو انڈیا کی برآمدات میں 40 سے 50 فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے. جی ٹی آر آئی کے سربراہ اجے سریواستو کا کہنا ہے کہ انڈیا کو پرسکون رہنا چاہیے اسے سمجھنا چاہیے کہ خطرے یا عدم اعتماد کی صورت حال میں بامعنی بات چیت نہیں ہو سکتی کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ٹرمپ کا غصہ نہ صرف انڈیا کی طرف سے روسی تیل نہ خریدنا ہے بلکہ یوکرین میں جنگ بندی کرانے میں ناکامی کی وجہ سے بھی ہے. رپورٹ میں کہا گیا ہے برکس کے رکن برازیل کے بعد انڈیا کو بھی کل 50 فیصد ٹیرف کا سامنا ہے انڈیا بھی برکس اتحاد کا رکن ہے قبل ازیں وائٹ ہاﺅس نے اضافی ٹیرف کی وجہ انڈیا کی طرف سے روسی تیل کی مسلسل درآمد بتائی تھی صدرٹرمپ کا کہنا تھا کہ انڈیا کی طرف سے روسی تیل کی مسلسل درآمد سے روس کو تنہا کرنے کی امریکہ کی کوششیں کمزور پڑ رہی ہیں. پروفیسر ہوانگ ہوا کا خیال ہے کہ یہ ٹیرف پالیسی امریکہ کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگی انہوں نے چین اور انڈیا کے درمیان مضبوط تعلقات پر زور دیا تاکہ وہ ٹرمپ جیسے دباﺅ سے نمٹنے کے قابل ہوں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی کا ممکنہ دورہ چین اس سلسلہ میں انتہائی اہم ہوسکتا ہے . بھارت کے سابق سفارت کار سبھروال کا کہنا ہے کہ ہمیں یہ دیکھنے کے لیے انتظار کرنا ہوگا کہ آیا ٹرمپ واقعی انڈیا پر 50 فیصد ٹیرف لگاتے ہیں یہ اضافی 25 فیصد ٹیرف 27 اگست سے نافذ العمل ہوگا جبکہ دونوں ممالک کے درمیان اگلی تجارتی بات چیت اس سے چند روز قبل ہونے والی ہے ان کا کہنا ہے ابھی بات چیت کی گنجائش باقی ہے اور دلی کے پاس آپشنز موجود ہیں ان کا کہنا ہے کہ مودی حکومت اب تک اپنے ردعمل میں کافی محتاط رہی ہے تاہم انڈیا کی ترجیحات واضح ہیں انڈین حکومت کہہ ہے کہ وہ اپنے قومی مفادات اور توانائی کی سلامتی کا تحفظ کرے گی انہوں نے کہا کہ جب تک بات چیت جاری ہے اس وقت تک کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جانی چاہیے. دوسری جانب یورپی ماہرین کا خیال ہے کہ روس کے توسط سے بھارت اور چین کے درمیان کافی عرصے سے بیک چینل رابطے جاری ہیں چونکہ بھارت‘روس ‘چین او ربرازیل برکس اتحاد کے بانی رکن ممالک میں سے ہیں ”برکس“کا تصور ایک ایسے اتحاد کے طور پر پیش کیا گیا تھا جس کے رکن ممالک ایک مشترکہ معاشی نظام‘برکس بینکنگ سسٹم‘تجارتی تعلقات سمیت دیگر معاشی معاملات میں تعاون قائم کریں گے امریکا اور یورپی یونین”برکس“کو ایک نئے عالمی مالیاتی نظام کے طور پر دیکھتے ہیں جو مستقل میں پوری دنیا کا معاشی منظرنامہ بدل سکتا ہے جس سے امریکا اور یورپ کی دنیا کے معاشی اور بنکاری نظام پر اجارہ داری ختم ہوجائے گی.
مزید اہم خبریں
-
جرمنی کی نئی دفاعی حکمت عملی، نیشنل سکیورٹی کونسل کے قیام کا منصوبہ
-
مودی ٹرمپ تعلقات میں تلخی کب آئی؟ بلومبرگ نے امریکی صدر کی پاکستان میں دلچسپی کی وجہ بھی بتادی
-
ژوب میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی کی کوشش ناکام، 33 خوارج ہلاک
-
بھارت اور امریکا کے درمیان ٹیرف کے معاملے پر تناﺅ‘دہلی کو چین کے قریب لے جاسکتا ہے .ماہرین
-
دورانِ چیکنگ کار سوار خاتون کی تلخ کلامی، لیڈی اہلکار کے سر پر لوہے کی بوتل دے ماری
-
اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ شہر پر قبضے کے نیتن یاہو کے منصوبے کی منظوری دے دی
-
بھارتی فضائی حدود کی بندش سے 4 ارب 10 کروڑ روپے کے نقصان کا انکشاف
-
جے ڈی وینس کا کشتی رانی کا شوق پورا کرنے کے لیے سرکاری وسائل سے دریا کی سطح بڑھانے کا انکشاف
-
آڈیٹر جنرل کاپیٹرولیم ڈویژن میں 2 ہزار 50 ارب روپے سے زائد کی سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
-
تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے ہنگامی اجلاس میں شیر افضل مروت کی پارٹی میں واپسی پر مشاورت
-
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈراور ڈپٹی اپوزیشن کا عہدہ خالی قرار‘ چیمبر بھی واپس لے لیا گیا
-
پاکستان کو آبی وسائل کے تحفظ کے لیے پائیدار جنگلات کے انتظام کے طریقوں کو اپنانے کی ضرورت ہے. ویلتھ پاک
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.