وزیرتجارت کی لکڑی کے تاجروں کو جنگلات اگانے پر زور، تجارتی مسائل کے حل کی مکمل یقین دہانی

جمعہ 8 اگست 2025 16:58

وزیرتجارت کی لکڑی کے تاجروں کو جنگلات اگانے پر زور، تجارتی مسائل کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اگست2025ء)وفاقی وزیر برائے تجارت، جام کمال خان نے لکڑی کے شعبے پر زور دیا ہے کہ وہ جنگلات کے فروغ میں فعال کردار ادا کرے، اور یقین دلایا ہے کہ حکومت اس شعبے کو درپیش اہم تجارتی مسائل کے حل کے لیے مکمل تعاون فراہم کریگی۔انہوں نے یہ بات آل پاکستان ٹمبر ٹریڈرز ایسوسی ایشن (APTTA) کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی جس کی قیادت چیئرمین محمد شرجیل گوپلانی نے کی۔

وفد نے وزیرِ تجارت کو درپیش اہم مسائل سے آگاہ کیا جن میں بینکنگ سے متعلق رکاوٹیں، اجازت ناموں میں تاخیر، شپمنٹ کے مسائل، دستاویزی کارروائی کی پیچیدگیاں اور ڈیپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن (DPP) سے جڑے مسائل شامل تھے۔چیئرمین گوپلانی نے وزیر کو بتایا کہ پاکستان کی لکڑی کی ملکی ضروریات کا بڑا حصہ درآمد کے ذریعے پورا کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

امریکا اس وقت سب سے بڑا سپلائر ہے، اس کے بعد جرمنی، سویڈن، فن لینڈ، فلپائن اور کینیڈا شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی صرف 1.9 فیصد زمین پر جنگلات ہیں جو قومی ضروریات کے لیے ناکافی ہیں۔وفاقی وزیر جام کمال خان نے مسائل کا نوٹس لیتے ہوئے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت ان کے تمام جائز مسائل کے حل کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ اجازت ناموں اور دستاویزات سے متعلقہ معاملات کو فوری طور پر حل کیا جائے۔ساتھ ہی وزیر تجارت نے ملک میں جنگلات کے رقبے میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا، یہ ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ایک ذمہ داری ہے جسے ہمیں نبھانا ہوگا۔ انہوں نے ایسوسی ایشن پر زور دیا کہ وہ اپنی طویل المدتی حکمتِ عملی میں جنگلات کے فروغ کو بھی شامل کریں، اور یقین دلایا کہ حکومت ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں خصوصا سیلاب سے متاثرہ اور غیر زرعی زمینوں میں سروے کرائے جائیں تاکہ وہاں شجرکاری کے امکانات کا جائزہ لیا جا سکے۔

انہوں نے کچھ ایسے علاقوں کی نشاندہی بھی کی جہاں وسیع اراضی غیر استعمال شدہ ہے، اور وہاں کینو، سفیدہ اور سبابل (سبروس) جیسے تیزی سے بڑھنے والے درخت لگانے کی تجویز دی۔وفد نے بتایا کہ لکڑی چونکہ ایک ضروری شے ہے، اس لیے اس پر کسٹم ڈیوٹی لاگو نہیں ہوتی، جو کہ تعمیراتی اور فرنیچر انڈسٹری کے لیے اہم سہولت ہے۔وفاقی وزیر نے اختتامی کلمات میں اس شعبے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے یقین دلایا کہ حکومت لکڑی کے تاجروں کے تمام جائز مسائل حل کرے گی اور ساتھ ہی ماحول دوست اقدامات کو بھی فروغ دے گی۔