قوم کو حقوق دیے جائیں، بصورت دیگر حکومتیں گرانا جماعت اسلامی کیلئے نیا تجربہ نہیں ہوگا

نومبر میں مینار پاکستان پر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا عوامی اجتماع ہوگا، اجتماع عام کے بعد عوام کے حقوق کی عظیم الشان مزاحمتی تحریک برپا کریں گے، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 8 اگست 2025 19:20

قوم کو حقوق دیے جائیں، بصورت دیگر حکومتیں گرانا جماعت اسلامی کیلئے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 اگست 2025ء) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے مینار پاکستان پر ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے عوامی اجتماع کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے اسے گلے سڑے نظام کی تبدیلی کا پیش خیمہ قرار دیا ہے۔ منصورہ میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلط حکمران اشرافیہ عوام کا حق دینے کے لیے تیار ہوجائے بصورت دیگر حکومتیں گرانا جماعت اسلامی کے لیے کوئی نیا تجربہ نہ ہوگا۔

21 تا 23نومبر کو ہونے والے تین روزہ اجتماع عام میں عالمی اسلامی تحریکوں کے رہنما، فلسطین کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے نمائندگان بھی شریک ہوں گے نیز عالمی سطح کی پیشہ وارانہ کانفرنسز کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔ اجتماع عام سے قبل ملک کے طول وعرض میں 30ہزار عوامی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گے اور بھرپور حاضری کے لیے منظم مہم بھی چلائی جائے گی۔

(جاری ہے)

امیر جماعت نے ملک بھر سے عوام کو مینار پاکستان پہنچنے کی دعوت دی اور کہا کہ اجتماع کے بعد نوجوانوں، خواتین، مزدوروں، کسانوں اور دیگر مظلوم طبقات کی نمائندگی کرتے ہوئے جماعت اسلامی ملک گیر پرامن عظیم الشان مزاحمتی تحریک برپا کرے گی۔ پریس کانفرنس میں سیکرٹری جنرل  امیر العظیم، نائب امراء لیاقت بلوچ، ڈاکٹر اسامہ رضی،ڈپٹی سیکرٹریز مولانا عبد الحق ہاشمی، عثمان فاروق، سید وقاص انجم جعفری، ممتاز سہتو،صوبائی امیر جاوید قصوری، امیر لاہور ضیاء الدین انصاری جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حمیرا طارق، ڈپٹی سیکریٹریز ثمینہ سعید، سمیحہ راحیل قاضی، اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلی حسن بلال ہاشمی، جمعیت طلبہ عربیہ کے منتظم اعلی  محمد افضل، بزنس فورم، الخدمت اور دیگر تنظیمات کے قائدین بھی شریک تھے۔

ملک کے معروضی حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سات دہائیوں سے عوام پر مسلط حکمران طبقہ نے حالات کو اس نہج تک پہنچا دیا ہے کہ آج عام آدمی یہ سمجھتا ہے کہ پاکستان میں اس کا مستقبل محفوظ نہیں۔ مافیاز کو حکومتی سرپرستی حاصل ہے، نواسی شوگر ملوں میں سے چوراسی بڑے حکمران خاندانوں کی ہیں، عدالتی نظام کو 26ویں ترمیم کا تڑکہ لگاکر برباد کردیا گیا،جو خود نااہل ہے وہ نااہلی کے سرٹیفکیٹس تقسیم کررہا ہے، 26ویں ترمیم کرنے والے عوام اور تاریخ کے مجرم ہیں۔

 
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ ملک میں تعلیم کا نظام طبقاتی ہے، نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع نایاب ہیں،پاکستان میں آٹھ کروڑ مزدوروں میں سے دس فیصد کو بھی بنیادی حقوق حاصل نہیں، بے نظیر انکم سپورٹ جیسے پروگرام سیاسی مقاصد کے لیے استعمال ہورہے ہیں، ملک کے کسان پریشان ہیں، ورکنگ وومن کے لیے باعزت، محفوظ روزگار کا انتظام نہیں۔

انہوں نے کہا زراعت کا شعبہ انقلابی اصلاحات چاہتا ہے، ان حکمرانوں سے بہتری کی توقع نہیں، آئی ٹی میں بہتری آئے تو موجودہ تین چار بلین ڈالر ایکسپورٹ 15بلین تک چلی جائے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا مینار پاکستان پر سندھ کے کچے اور پکے کے ڈاکوؤں سے پسنے والوں کی ترجمانی کریں گے،مینار پاکستان پر بلوچستان کے مظلوموں اور کے پی میں بدامنی کے شکار لوگوں کی ترجمانی ہوگی،اجتماع سے دنیا کو بتائیں گے اسلام کا نظام صرف مسلمانوں کے لیے نہیں پوری انسانیت کے لیے نافع ہے۔