آزاد اداروں کو طیاروں کا انوینٹری ریکارڈ دکھائیں، وزیردفاع کا انڈین ایئرچیف کے دعوے پر بھارت کو چیلنج

پاکستان کا کوئی طیارہ بھارتی حملے میں تباہ نہیں ہوا، انڈین ایئرفورس کے سربراہ کے تاخیر سے کیے گئے دعوے بے بنیاد اور غیر سنجیدہ ہیں؛ خواجہ آصف کا بھارتی فضائیہ کے سربراہ کے بیان پر ردعمل

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 9 اگست 2025 17:59

آزاد اداروں کو طیاروں کا انوینٹری ریکارڈ دکھائیں، وزیردفاع کا انڈین ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 اگست 2025ء ) وزیردفاع خواجہ آصف نے انڈین ایئرچیف کے دعوے پر بھارت کو چیلنج کیا ہے کہ آزاد اداروں کو طیاروں کا انوینٹری ریکارڈ دکھائیں۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی فضائی کے سربراہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور کے دوران پاکستانی طیاروں کی مبینہ تباہی کے حوالے سے ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ کی جانب سے تاخیر سے کیے گئے دعوے بے بنیاد اور ناقابل فہم ہیں، یہ بھی ستم ظریفی ہے کہ کس طرح سینئر بھارتی فوجی افسران کو بھارتی سیاست دانوں کی وجہ سے ہونے والی ناکامی کے چہروں کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ تین مہینوں تک ایسا کسی بھی قسم کا دعویٰ نہیں کیا گیا، جب کہ پاکستان نے جھڑپ کے فوراً بعد بین الاقوامی میڈیا کو تفصیلی تکنیکی بریفنگ پیش کی اور آزاد مبصرین نے عالمی رہنماؤں، سینئر بھارتی سیاستدانوں سے لے کر غیر ملکی انٹیلی جنس کے جائزوں تک کے ذرائع سے رافیل سمیت متعدد بھارتی طیاروں کے مار گرائے جانے کی بڑے پیمانے پر تصدیق ہوئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے دوٹوک انداز میں واضح کیا کہ بھارت کی طرف سے ایک بھی پاکستانی طیارہ تباہ نہیں ہوا، پاکستان نے بھارت کے 6 جیٹ طیارے، ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم اور بھارت کے بغیر پائلٹ کے طیارے تباہ کیے اور متعدد بھارتی ایئربیسز کو بھی فوری طور پر ختم کیا گیا، ہندوستانی مسلح افواج کے لیے لائن آف کنٹرول پر ہونے والے نقصانات بھی غیر متناسب طور پر بھاری تھے، اگر سچائی سامنے لانی ہے تو دونوں فریقوں کو اپنے طیاروں کی انوینٹریوں کو آزادانہ تصدیق کے لیے کھولنے دیں، ہمیں یقین ہے کہ اس سے وہ حقیقت سامنے آئے گی جو بھارت چھپانا چاہتا ہے۔

وزیر دفاع کہتے ہیں کہ جنگیں جھوٹ سے نہیں بلکہ اخلاقی اتھارٹی، قومی عزم اور پیشہ ورانہ قابلیت سے جیتی جاتی ہیں، گھریلو سیاسی مصلحت کے لیے تیار کی گئی ایسی مزاحیہ داستانیں جوہری ماحول میں غلط حساب کتاب کے سنگین خطرات کو بڑھاتی ہیں، پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی ہر خلاف ورزی پر تیز، یقینی و مناسب ردعمل دیا جائے گا اور آنے والی کسی بھی کشیدگی کی ذمہ داری مکمل طور پر سٹریٹجک طور پر نابینا رہنماؤں پر عائد ہوگی جو وقتی سیاسی فائدے کے لیے جنوبی ایشیاء کے امن کے ساتھ جوا کھیلتے ہیں۔