ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں سمگلنگ کیخلاف حکومت کے ٹھوس اقدامات، افغانستان سے درآمدات میں6ارب سے زائد کی نمایاں کمی

اتوار 10 اگست 2025 20:15

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اگست2025ء)وفاقی حکومت کی جانب سے ٹرانزٹ ٹریڈکی آڑ میں اسمگلنگ کیخلاف ٹھوس اقدامات کے نتیجے میں گذشتہ 2مالی سالوں کے دوران افغانستان کی پاکستان سے ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمدات میں 6ارب 7کروڑ ڈالرز کی نمایاں گراوٹ آئی ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق پاکستان کی جانب سے اسمگلنگ کیخلاف بھرپور کارروائیوں کے بعد افغانستان کی پاکستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، مالی سال2022-23میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 7ارب 10کروڑ ڈالرز سے کم ہو کر مالی سال 2024-25میں صرف ایک ارب 3 کروڑ ڈالرز پر آگیا ہے۔

حکومتی ذرائع کی مطابق پاکستان نیٹرانزٹ ٹریڈکی آڑ میں اسمگلنگ پرقابو پانیاور ٹرانزٹ ٹریڈ کاغلط استعمال روکنے کیلئے موثراقدامات کیے جس کے نتائج حالیہ 2برس کے دوران برآمد ہوئے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق مالی سال2024-25 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں ایک ارب 86کروڑ ڈالرز اور سال2023-24 میں 4ارب 21کروڑ ڈالرز کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔مالی سال2023-24 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈکا حجم 2ارب 89کروڑ ڈالرز تھا اور سال2022-23میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ 7ارب 10کروڑ ڈالرز تھی۔واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک سے اسمگلنگ کے جڑ سے خاتمے کے پختہ عزم کا اظہارکرتے ہوئے اسمگلنگ کیخلاف ملک گیر مہم تیز کرنے کی ہدایت کی تھی۔