نیتن یاہو اور ٹرمپ کا حماس کے آخری ٹھکانوں پر قابو پانے کے منصوبے پرتبادلہ خیال

پیر 11 اگست 2025 19:36

نیتن یاہو اور ٹرمپ کا حماس کے آخری ٹھکانوں پر قابو پانے کے منصوبے پرتبادلہ ..
تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2025ء)اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھونے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے غزہ میں حماس کے باقی ماندہ ٹھکانوں پر قابو پانے کے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا ہے، تاکہ جنگ کو جلد ختم کیا جا سکے اور قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے۔نیتن یاھو کے دفتر کی جانب سے بتایا گیا کہ دونوں رہنماں نے غزہ کے ایسے علاقوں پر قبضہ کرنے کی حکمت عملی پر بات کی جو حماس کے آخری مضبوط گڑھ ہیں تاکہ جنگ کو ختم کیا جا سکے اور حماس کو شکست دی جا سکے۔

نیتن یاھونے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد غزہ پر مکمل فوجی قبضہ نہیں بلکہ جنگ ختم کرنے کے لیے بہترین طریقہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم نے اب تک غزہ کا 70 سے 75 فیصد حصہ کنٹرول کر لیا ہی"۔انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ابھی دو بڑے علاقے باقی ہیں جن میں غزہ شہر اور وسطی غزہ کے پناہ گزین کیمپ اور جنوب مغرب میں المواصی علاقے پر قبضہ کرنا ضروری ہے تاکہ جنگ ختم کی جا سکے۔

(جاری ہے)

نیتن یاھو نے کہا کہ یہ منصوبہ جنگ کے جلد خاتمے کا واحد راستہ ہے اور اسرائیل کے پاس حماس کو مکمل طور پر شکست دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم جنگ میں فتح حاصل کریں گے چاہے کسی کی مدد ہو یا نہ ہو"۔انہوں نے مزید کہا کہ اس فوجی آپریشن کا دورانیہ نسبتا کم ہوگا اور حکومت کا مقصد غزہ پر قبضہ نہیں بلکہ علاقے کو غیر مسلح کرنا ہے۔

نیتن یاھو نے کہا کہ منصوبے کے بنیادی مقاصد حماس کو غیر مسلح کرنا، تمام قیدیوں کی رہائی، اسرائیلی سکیورٹی کا قیام اور ایک غیر اسرائیلی شہری انتظامیہ کا قیام ہے۔انہوں نے بتایا کہ غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کے لیے محفوظ راستے بنائے جائیں گے تاکہ بین الاقوامی اور امریکی مدد سے لوگوں کو ضروری اشیا فراہم کی جا سکیں۔یہ منصوبہ اسرائیلی کابینہ کے سیکورٹی کونسل نے منظوری دی ہے، جس کے بعد عرب اور عالمی سطح پر شدید مذمت بھی سامنے آئی ہے۔