23 اگست وہ عظیم دن ہے، جس نے آزاد کشمیر کی تحریکِ حریت کی سمت متعین کی، مجاہد اوّل کی جلائی شمع کو روشن رکھنے کا عزم

منگل 12 اگست 2025 16:18

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2025ء)آزاد جموں و کشمیر کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھنے والا یومِ نیلہ بٹ ہر سال کی طرح اس سال بھی نہایت عقیدت و احترام سے منایا جائے گا۔ اس دن کی مجاہداول سردار عبدالقیوم خان نے آزاد کشمیر کو آزاد کروایا تھا اور اسی مناسبت سے نیلہ بٹ میں مرکزی تقریب منعقد ہوتی ہے،جن کا مقصد تحریکِ آزادی کشمیر کی قربانیوں کو یاد کرنا اور نئی نسل کو ان سنہری ابواب سے روشناس کرانا ہے۔

اس موقع پر ڈپٹی جنرل سیکرٹری یوتھ ونگ حلقہ دھیرکوٹ جنید عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یومِ نیلہ بٹ دراصل مجاہداول سردار عبدالقیوم خان کی اس جدوجہد کا استعارہ ہے جو انہوں نے غلامی کے اندھیروں سے نکل کر آزادی کی روشنی تک پہنچنے کے لیے کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیا کہ مجاہدِ اوّل سردار عبدالقیوم خان کی جلائی ہوئی شمع کو ہم سردار عتیق احمد خان کی قیادت میں روشن رکھیں گے اور نوجوان طبقہ بھرپور شرکت کے ذریعے یہ ثابت کرے گا کہ وہ اپنے اسلاف کی قربانیوں کے امین ہیں۔

یومِ نیلہ بٹ کی اہمیت کا تذکرہ کرتے ہوئے جنید عباسی نے کہا کہ 23 اگست 1947 کو نیلہ بٹ کے مقام پر وہ عظیم دن ہے، جس نے آزاد کشمیر کی تحریکِ حریت کی سمت متعین کی۔ یہ وہ دن ہے جب مجاہداول سردار عبدالقیوم خان اور انکے ساتھیوں نے آزادی کا علم بلند ہوا، اور کشمیری عوام نے غلامی کی زنجیریں توڑنے کا عزم کیا۔ اس دن کی یاد میں ہونے والی تقریبات کا مقصد صرف تاریخ دہرانا نہیں بلکہ اس عزم کو تازہ کرنا ہے کہ مقبوضہ وادی کے عوام کی آزادی تک یہ جدوجہد جاری رہے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سردار عتیق احمد خان کی قیادت میں مسلم کانفرنس نے ہمیشہ تحریکِ آزادی کشمیر کو اپنی اولین ترجیح بنایا ہے۔ چاہے حالات کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوں، تحریک کے پرچم کو جھکنے نہیں دیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ یومِ نیلہ بٹ کو منانے میں نوجوانوں کی شرکت کو خصوصی اہمیت دی جاتی ہے کیونکہ یہی نسل آنے والے کل کی قیادت کرے گی۔یومِ نیلہ بٹ کے موقع پر ہونے والی تقریبات کے حوالے سے بتایا گیا کہ مرکزی اجتماع نیلہ بٹ میں منعقد ہو گا جہاں مختلف سیاسی و سماجی رہنما، بزرگ مجاہدین، اور شہداء کے لواحقین شرکت کریں گے۔

اجتماع میں قرآن خوانی، شہداء کے ایصالِ ثواب کے لیے دعائیں، اور تحریکِ آزادی کشمیر کے حق میں قراردادیں منظور کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ کشمیری مہاجرین کی قربانیوں کو بھی یاد کیا جائے گا، جنہوں نے اپنے گھربار، زمینیں اور عزیز و اقارب آزادی کے مقصد کے لیے قربان کیے۔جنید عباسی نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ تاریخ کے اس سنہری ورثے کو فراموش نہ کریں۔

ہماری کامیابی اس میں ہے کہ ہم اپنی نسل کومجاہداول سردار عبدالقیوم خان اور انکے ساتھیوں کی قربانیوں سے آگاہ کریں اور انہیں یہ احساس دلائیں کہ آزادی کتنی بڑی نعمت ہے۔ اگر ہم نے اپنی ذمہ داری پوری نہ کی تو ہماری تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ آج بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں۔ معصوم کشمیری نوجوان شہید کیے جا رہے ہیں، خواتین کی عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، اور انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔

ایسے حالات میں یومِ نیلہ بٹ کا پیغام نہایت واضح ہے کہ ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہے اور دنیا کے ہر فورم پر کشمیر کی آواز کو بلند کرنا ہے۔یومِ نیلہ بٹ کے حوالے سے سردار عتیق احمد خان کے پیغام کا بھی ذکر کیا گیا، جس میں انہوں نے کہا کہ نیلہ بٹ آزادی کا مینار ہے، جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ آزادی کسی کی خیرات نہیں بلکہ قربانیوں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے بزرگوں کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کا عزم کر رکھا ہے اور اس مقصد کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔نیلہ بٹ کی تقریبات میں شرکت کے لیے مختلف اضلاع سے قافلے روانہ ہوں گے۔اس موقع پر ایک اور پہلو پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ یومِ نیلہ بٹ صرف ماضی کی یاد نہیں بلکہ مستقبل کے لائحہ عمل کا تعین بھی کرتا ہے۔ اس دن ہم یہ طے کرتے ہیں کہ تحریکِ آزادی کو کس طرح جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کر کے دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے۔

جنید عباسی نے کہا کہ یومِ نیلہ بٹ پر نوجوانوں کی بھرپور شرکت اس بات کا اعلان ہو گی کہ ہم نے اپنے بزرگوں کا مشن ترک نہیں کیا۔ہم اپنے شہداء کے خون سے عہد وفا نبھائیں گے، اور اس جدوجہد کو منزل تک پہنچا کر دم لیں گے۔یومِ نیلہ بٹ اس سال بھی اتحاد، قربانی اور عزم کا پیغام لے کر آئے گا، اور کشمیری عوام ایک بار پھر یہ ثابت کریں گے کہ وہ آزادی کے چراغ کو بجھنے نہیں دیں گے۔