کمپٹیشن اپیلٹ ٹربیونل کا آٹے کی قیمتیں فکس کرنے پر پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کو ساڑھے 3 کروڑ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم

منگل 12 اگست 2025 17:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) کمپٹیشن اپیلٹ ٹربیونل نے پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے خلاف مسابقتی کمیشن آف پاکستان کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ایسوسی ایشن کو ساڑھے 3 کروڑ روپے جرمانے کی رقم قومی خزانے میں جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ اپیلٹ ٹربیونل نے مسابقتی کمیشن کے فیصلے کے خلاف پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کی اپیل پر سماعت کرتے ہوئے قرار دیا کہ فلور ملز ایسوسی ایشن نے ملک میں آٹے کی قیمتوں کو فکس کر کے کمپٹیشن ایکٹ 2010 کی خلاف ورزی کی۔

مسابقتی کمیشن نے آٹے کی قیمتوں میں اضافے کی اطلاعات پر فلور ملز ایسوسی ایشن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا، جس میں ایسوسی ایشن کے پرائس فکسنگ میں ملوث پائے جانے کے شواہد سامنے آئے تھے۔

(جاری ہے)

اپیلٹ ٹربیونل میں سماعت کے دوران فلور ملز ایسوسی ایشن کے نمائندے نے ایسوسی ایشن کی جانب سے قیمتوں کے تعین سے متعلق فیصلے کا دفاع کیا جس پر مسابقتی کمیشن کے نمائندے نے واضح کیا کہ کمپٹیشن ایکٹ کے تحت کسی ایسوسی ایشن کی جانب سے قیمتوں کا تعین کرنا ایک غیرقانونی عمل ہے۔

مسابقتی کمیشن کے نمائندے نے ٹربیونل کے سامنے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے آٹے کی قیمتوں سے متعلق منظم انداز میں ہدایات جاری کیں اور اس ضمن میں ممنوعہ معاہدے کئے جس سے انفرادی فلور ملز کے مفادات کو نقصان پہنچا۔اپیلٹ ٹربیونل نے دونوں جانب سے دلائل سننے کے بعد مسابقتی کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھا تاہم پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پر عائد جرمانے کی رقم میں کمی کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کو ساڑھے 3 کروڑ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

چیئرمین مسابقتی کمیشن ڈاکٹر کبیر احمد سدھو نے ٹربیونل کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے تمام کاروباری ایسوسی ایشنز کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارمز کو گٹھ جوڑ یا قیمتیں فکس کرنے کے لئے استعمال کرنے سے باز رہیں بصورت دیگر ان کے خلاف کمپٹیشن ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔