گورنمنٹ کالج پشاورکے سولر سسٹم، فرنیچر اور دیگر خریداریوں میں کرپشن کا انکشاف ہوا ہے،انکوائری کمیٹی رپورٹ

منگل 12 اگست 2025 17:36

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) گورنمنٹ کالج پشاورکے سولر سسٹم، فرنیچر اور دیگر خریداریوں میں کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ مرتب کرتےہوئے بتایا ہے کہ گورنمنٹ کالج پشاور کی انتظامیہ پر سنگین مالی اور خریداری سے متعلق بدعنوانی سامنے آئی ہیں۔دو رکنی انکوائری کمیٹی نے ڈائریکٹر اعلیٰ تعلیم کو کالج کے پرنسپل اور سپرنٹنڈنٹ کے خلاف وسیع پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں اور جعل سازی کیخلاف کارروائی کی سفارش کردی ہے۔

انکوائری رپورٹ کے مطابق کالج کے طلباء فنڈز اور دوسری شفٹ کے مالی حسابات میں بے قاعدگیاں نمایاں ہیں، چیک اور واؤچرز کی دستاویزات میں کئی جعلی دستخط پائے گئے جبکہ ڈرائنگ اینڈ ڈسبرسنگ آفیسراور خریداری کمیٹیوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔

(جاری ہے)

انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ مرتب کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر منصوبے جیسے سولر سسٹم کی تنصیب، ون ونڈو سہولت کی تعمیر، فیس، کالج کا نیا گیٹ، پنکھے اور فرنیچر بغیر کسی منظوری، ٹینڈر یا شفافیت کے مکمل کئے گئے۔

چند ایسے چیک بھی جاری کئے گئے جنہیں متعلقہ افراد نے وصولی سے انکار کیا، جس سے فراڈ اور جعل سازی کے شبہات مزید مستحکم ہوئے۔ پرنسپل اور سپرنٹنڈنٹ نے خریداری کے تمام مراحل اپنے کنٹرول میں رکھ کر کمیٹیوں کو مکمل طور پر معزول کر دیا۔مالی دستاویزات میں قیمتوں کو جان بوجھ کر بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا اور کئی کام اور سامان فرضی طور پر ظاہر کئے گئے۔

رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ جلد از جلد فارنزک آڈٹ اور مجرمانہ تفتیش کرواتے ہوئے تمام مالی لین دین کا گہرائی سے جائزہ لیا جائے اور فراڈ کے شواہد اکٹھے کئے جائیں۔رپورٹ میں متعلقہ دستاویزات پر دستخطوں کی جانچ پڑتال کیلئے ہینڈ رائٹنگ اور دستخط کے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ اساتذہ اور دیگر ذمہ داروں سے موصول ہونے والے بیانات میں تمام افراد نے پرنسپل اور سپرنٹنڈنٹ کو تمام کاموں کی مرکزی حیثیت دینے کا انکشاف کیا ہے جبکہ خود کو ان معاملات سے لاتعلق بتایا ہے۔

حکومت اور متعلقہ اداروں کو تجویز دی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر ان سفارشات پر عمل درآمد کریں اور کالج کی دیگر مالی کارکردگیوں کا بھی ازسرنو جائزہ لیں تاکہ تعلیمی ادارے میں شفافیت اور اعتماد کی فضا بحال کی جا سکے۔

متعلقہ عنوان :