چیف جسٹس نے بحریہ ٹاؤن کی جائیداد نیلامی کا کیس سننے سے معذرت کرلی

چیف جسٹس یحییٰ ٰآفریدی نے کیس پرانے بینچ کو بھجواتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی

Sajid Ali ساجد علی بدھ 13 اگست 2025 10:59

چیف جسٹس نے بحریہ ٹاؤن کی جائیداد نیلامی کا کیس سننے سے معذرت کرلی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اگست 2025ء ) چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے بحریہ ٹاؤن کی جائیداد نیلامی کا کیس سننے سے معذرت کرلی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں بحریہ ٹاؤن کی جائیداد نیلامی کے کیس کی سماعت ہوئی جہاں بحریہ ٹائون کے وکیل نے کہا کہ ’اسلام آباد ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ آ گیا ہے، تفصیلی فیصلے پر بحریہ ٹاؤن کی طرف سے اضافی معروضات جمع کراؤں گا‘، جس پر عدالت نے اضافی معروضات جمع کرانے کی اجازت دیتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی تاہم چیف جسٹس یحییٰ ٰآفریدی نے کیس پرانے بینچ کو بھجواتے ہوئے کہا کہ ’مناسب ہوگا یہ کیس پرانا بینچ ہی سنے‘۔

گزشتہ سماعت پر سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹی نیلامی کے خلاف حکم امتناع کی درخواست مسترد کردی تھی، سپریم کورٹ میں بحریہ ٹاؤن پراپرٹیز نیلامی کیخلاف اپیلوں پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی تھی، دوران سماعت جسٹس امین الدین نے کہا کہ ’یہ تو متفرق درخواست ہے مرکزی اپیلیں تو نہیں لگیں‘، جس پر بحریہ ٹاؤن وکیل فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ ’مجھے بھی آدھی رات میں بتایا گیا تھا کہ آپ کا کیس لگ گیا ہے، یہ تو آپ آفس سے پوچھیں کہ مرکزی اپیلیں کیوں نہیں لگائیں‘۔

(جاری ہے)

جسٹس امین الدین نے کہا کہ ’کیس کی سماعت اگلے ہفتے رکھ دیتے ہیں‘، جس پر فاروق ایچ نائیک نے جواب دیا کہ ’آپ یہ حکم امتناع تو دے دیں‘، جس پر جسٹس امین الدین نے سماعت میں مختصر وقفہ کردیا، بعد ازاں کیس کی دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیئے کہ ’آج صرف متفرق درخواست لگی ہے، مرکزی اپیلیں فکس نہیں ہوئیں، نیب ریفرنسز کی کاپیاں بھی اپیلوں کے ساتھ لگائی جائیں تاکہ اصل غبن واضح ہو‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ملزمان نے نیب کے ساتھ پلی بارگین کی تھی اور 8 پراپرٹیز دی تھیں، اب ملزم کہتا ہے کہ پلی بارگین دباؤ میں تھی اور چیئرمین نیب کو اسے ختم کرنے کی درخواست دی گئی ہے، پلی بارگین ختم ہونے کے بعد کیس پہلی سٹیج پر آ گیا، نیب جائیدادوں کی نیلامی کی طرف کیسے گیا؟ پلی بارگین ختم ہونے کے بعد ریفرنس پر ٹرائل ہوگا اور سزا پر ہی پراپرٹیز ضبط ہوں گی‘۔

وکیل بحریہ ٹاؤن فاروق ایچ نائیک نے مؤقف اپنایا کہ ’پلی بارگین ختم کرنے کی درخواست اور نیب ریفرنس دونوں پینڈنگ ہیں‘، جسٹس امین الدین نے کہا کہ ’سٹے کا فیصلہ یک طرفہ نہیں ہوگا، دوسری سائیڈ کو سن کر کیا جائے گا‘، اس کے ساتھ ہی عدالت نے وکیل کو ملک ریاض و بحریہ ٹاؤن کیخلاف ریفرنسز کی نقول جمع کرانے کا حکم دیا اور سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹی نیلامی کے خلاف حکم امتناع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت 13 اگست تک ملتوی کردی تھی۔