ایسا نہیں ہوسکتا کہ وزیراعظم لاہور کیلئے شہبازاسپیڈ اور کراچی کیلئے شہبازسِلو بن جائیں

کراچی میگاپراجیکٹس کیلئے فنڈز کی عدم فراہمی کا معاملہ وزیراعظم کے سامنے اٹھائیں گے، امید ہے کہ کراچی کیلئے وزیراعظم اسی طرح سپورٹ کریں گے، جس کا مظاہرہ لاہور کیلئے دکھاتے رہے۔ بلاول بھٹو کا منصوبوں کی سست روی پر برہمی کا اظہار

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 13 اگست 2025 21:33

ایسا نہیں ہوسکتا کہ وزیراعظم لاہور کیلئے شہبازاسپیڈ اور کراچی کیلئے ..
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 13 اگست 2025 ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے شہرِ قائد میں پانی کی قلت کے دیرینہ مسئلے کے حل کے لیے حکومتِ سندھ اور بلدیہ اعظمیٰ کراچی کے جاری اقدام کے تحت نئے تعمیرشدہ نیو حب کینال کا افتتاح کیا، جس سے شہر کو 100 ملین گیلن یومیہ اضافی پانی دستیاب ہوگا۔ انہوں نے تیزی سے بڑھتے ہوئے شہر کراچی کے لیے پانی کے میگا پروجیکٹ، کے 4 منصوبہ، کی تعمیر میں وفاقی حکومت کی جاری سست روی پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ لاہور کے لیے شہباز اسپیڈ اور کراچی کے لیے شہباز سِلو بن جائیں۔

میڈیا سیل بلاول ہاوَس سے جاری کردہ پریس رلیز کے مطابق، نیو حب کنال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پانی کراچی والوں کا ایک دیرینہ مسئلہ رہا ہے جسے حل کرنا ضروری ہے، اور نئے کئنال کی تعمیر کے بعد پرانی حب کنال کی بھی تزئین و آرائش جاری ہے، جس سے شہر کو مزید پانی فراہم کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نئے کینال کی تعمیر سے ضلع وسطی، ضلع غربی اور کیماڑی کو فائدہ ہو گا، جبکہ اسی منصوبے سے لیاری والوں کو بھی مستفید کرنےکے لیے پی سی ون تیار کر لیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ موڈ کے تحت سمندر کے کھارے پانی کو میٹھا بنانے کے منصوبہ کام کیا جا رہا ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بلدیہ اعظمیٰ کراچی کا شہر میں نفرت و تقسیم کی سیاست کے لیے استعمال نہیں کیا جا رہا، اور یہ پہلی بار ہو رہا ہے کہ حکومتِ سندھ اور بلدیاتی ادارے ایک ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں ، جس سے عوام کو فائدہ ہو رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نفرت اور تقسیم کی سیاست کرنے والوں کے نام اور چہرے تو مختلف ہوسکتے ہیں، لیکن اُن کا طریقہ کار ایک ہی جیسا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی نے نفرت و تقسیم کی سیاست کرنے والوں کو شکست دی، اور امید ہے کہ آئندہ انتخابات میں بھی کام کرنے والوں کو ووٹ ملے گا نہ کہ نفرت کی سیاست پھیلانے والوں کو۔ انہوں نے کراچی اور حیدرآباد کے پارٹی کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ شہروں کے جیالوں نے ماضی میں دہشت گردوں کا مقابلہ کیا اور یہاں کی نفرت و تقسیم کی سیاست کے آگے ڈٹے رہے۔

انہوں نے کہا کہ جیالوں کی محنت اور قربانیوں کی وجہ سے تاریخ میں پہلی بار کراچی اور حیدرآباد میں جیالے میئر منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب نفرت پھیلانے والے سیاست دانوں کو کراچی و حیدرآباد کے عوام پہچان چکے ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی کا معاملہ وزیراعظم میاں شہباز شریف کے سامنے اٹھائیں گے اور انہیں بولیں گے کہ کے 4 منصوبے کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں امید تھی کہ کراچی کی ترقی و عوامی مسائل کے حل کے لیے وزیراعظم میاں شہباز شریف اسی تندہی سے سپورٹ کریں گے، جس کا مظاہرہ وہ لاہور کے لیے دکھاتے رہے ہیں۔ پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے بھارت کو عبرتناک شکست دی، اور دنیا دیکھ رہی ہے کہ ہم نے بھارت کو سفارتی محاذ پر بھی شکست سے ہمکنار کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اِن شکستوں کے بعد بھارت مزید بزدلانہ ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے، اور وہ قوم پرستوں اور دہشتگردوں کی سہولت کاری کر رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کالعدم بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو فنڈنگ کر رہا ہے تاکہ وہ دہشت گرد تنظیمیں معصوم شہریوں کا خون بہا سکیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن ہاہو کو نقل کرتے ہوئے سازش کی اور یہ اعلان کیا کہ وہ پاکستان کے حصے کا پانی روکنا چاہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نےغیرقانونی طور پرسندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کرکے “سندھُو” (دریائے سندھ) پر تاریخی حملہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی سرکار سندھ طاس کے معاہدے کو توڑ کر ہمارے دریا پر ڈیم اور نئے کینالز بنانا چاہتی ہے۔ پی پی پی چیئرمین نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ہم پوری دنیا، بھارت اور مودی رجیم کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم ان کا مقابلہ پہلے سفارتی سطح پر کریں گے، اور مجبور کیا گیا تو جنگ کے میدان میں بھی مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی بھارت کو مجبور کریں گے کہ وہ عالمی قاوانین کے مطابق سندھ طاس معاہدے پر عمدرآمد کرے ورنہ کراچی کے لوگ بھارت سے 6 کے 6 دریا چھین کر پاکستان میں اپنی عوام تک پہنچائیں گے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، میئر کراچی بئریسٹر مرتضیٰ وہاب، سندھ کے وزراء، اراکین اسمبلی، پیپلز پارٹی کے عہدیداران اور معززینِ شہر بھی موجود تھے۔