باچا خان یونیورسٹی چارسدہ کے نئے کیمپس سے سینکڑوں درختوں کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف

بدھ 13 اگست 2025 19:51

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2025ء) باچا خان یونیورسٹی چارسدہ کے نئے کیمپس سے لاکھوں روپے مالیت کے سینکڑوں درختوں کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ آڈیٹر جنرل نے باچا خان یونیورسٹی 2023-24 کے آڈٹ میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا ہے کہ فارسٹ ڈیپارٹمنٹ کی اجازت کے بغیر 2024 میں ایک ہزار 973 درخت کاٹ دیئے گئے ۔

(جاری ہے)

آڈیٹر جنرل رپورٹ کے مطابق طلبا کے احتجاج کے بعد انتظامیہ نے مبینہ جعلی نیلامی کے ذریعے صرف 687درخت فروخت کئے،نئے کیمپس سے کاٹے گئے ایک ہزار 286 درختوں کا ریکارڈ موجود نہیں،قیمتی درختوں کی خودساختہ نیلامی کے صرف 3لاکھ 95ہزارروپے یونیورسٹی اکائونٹ میں جمع ہوئے۔آڈیٹر جنرل نے جولائی درختوں کی نیلامی کے عمل مشکوک قرار دیا،درختوں کی نیلامی کیلئے قائم کمیٹی نے تین نامعلوم دکانداروں کو کوٹیشن نوٹس دیئے ،تمام کوٹیشنز ایک جیسی تحریر میں تھیں، یعنی مبینہ طور پر ہی ایک شخص نے تحریر کیں۔

رپورٹ کے مطابق مارچ 2025 میں نئے کیمپس کے معائنے میں 1 ہزار 973 درخت ہٹا کر فروخت کئے جا چکے تھے،تمام درخت نیلامی سے پہلے ہی فروخت ہو چکے تھے اور صرف نام نہاد رقم جمع کرائی گئی۔ڈیٹر جنرل نے ذمہ داروں سے پوری رقم کی وصولی اور معاملے کی تحقیقات کی سفارش کردی ۔